• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ، توہین رسالت کیس کے 2 ملزمان کی سزائے موت سے بریت کے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کی درخواست پر تاریخ سماعت مقرر نہ ہوسکی

لاہور (نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں توہین رسالت کیس میں 2ملزمان شفقت مسیح اور اسکی بیوی شگفتہ کوثر کو سزائے موت سے بری کرنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ کو چیلنج کرنے سے متعلق سینئر قانون دان غلام مصطفیٰ چوہدری کی ہفتے کے روز دائر درخواست پر تاریخ سماعت مقرر نہ ہوسکی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کررکھا کہ فوجداری نظر ثانی اپیل کا فیصلہ کرنے کے دوران ڈویژن بنچ کے پاس کوئی جواز نہ تھا کہ وہ آرٹیکلز 4 ، 9، 10 اور 10 اے کے تحت نظریاتی یا تعلیمی بحث کرتی، سب سے اہم بات یہ ہے کہ قوانین بنائے ہی اسلئے جاتے ہیں کہ ان سے عوامی فلاح ممکن ہو اور انصاف کی فراہمی ہو۔ ریکارڈ سے واضح ہوتا ہے کہ مجرمان کا جرم کسی شک و شبہ سے بالاتر ہے۔ایسے مجرمان کو رہا کرنے کا مطلب معصوم معاشرے کو سزا دینا ہے۔مجسٹریٹ کے روبرو اعتراف جرم اور دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ مجرمان نے اعتراف جرم رضاکارانہ طور پر نہیں کیا بلکہ اسکے ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔ عدالت کی جانب سے یہ قرار دینا کہ ملزمان کو اس وقت سزادی جاسکتی تھی جب یہ ثابت کردیا جاتا کہ موبائل انکی ملکیت ہوتا، لاہور ہائیکورٹ حقائق کو پرکھنے میں ناکام رہی اور مجرمان کو بری کرنے کا یہ فیصلہ بالکل غلط ہے کیونکہ اس فیصلہ سے انصاف کی موت واقع ہوئی ہے۔ڈویژن بنچ نے نہ متعلقہ قوانین کی نشاندہی کی اور نہ ہی انہیں زیربحث لائی۔

تازہ ترین