کراچی (رفیق مانگٹ) دنیا کے سرفہرست پچاس آلودہ ترین شہروں میں پاکستان کے پانچ شہرلاہور،بہاولپور،فیصل آباد،گوجرنوالہ اور مرید کے بھی شامل ہیں جب کہ آلودہ ترین ممالک میں پاکستان دوسرے نمبر پر ہے،میڈیا رپورٹ کے مطابق دنیا کے آلودہ ترین دیگر ممالک میں سرفہرست بنگلادیش، تیسرے پر بھارت ،چوتھے پر منگولیا اور پانچویں پر افغانستان ہے۔ برطانوی کمپنی ہاوس فریش کی رپورٹ کے مطابق بنگلادیش2020میں دنیاکا آلودہ ترین ملک تھا اس کے بعد پاکستان، بھارت اور منگولیا کا نمبر آتا ہے، جب کہ چینی صوبے سنکیانگ کا شہر ہوتن سب سے زیادہ آلودہ شہر قرار دیا گیا،بھارتی ریاست اترپردیش کے غازی آباد دوسرے نمبر پر ہے۔ دنیا کے پچاس آلودہ ترین شہروں میں49کا تعلق بنگلادیش،چین،پاکستان اور بھارت سے ہے۔اس فہرست میں پاکستان کے پانچ ،چین کے سات، بنگلادیش کے دو ،بھارت کے35شہر جب کہ انڈونیشیا کا ایک شہر شامل ہے۔فہرست میں لاہور 18،بہاولپور19، فیصل آباد29،گوجرانولہ41اور مرید کے43ویں نمبر پر ہے۔ امریکی ائیر کوالٹی انڈیکس کے مطابق فضا میں گردو غبار کے ذرات( پی ایم 2.5) کی تعداد35مائیکروگرام فی مکعب میٹر سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔وائس آف امریکا نے بھی اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ دنیامیں فضائی آلودگی، آب و ہوا کی تبدیلی، شدید گرمی کی لہر، پانی کی قلت سمیت دیگر ماحولیاتی خطروں کا بڑے پیمانے پر سامنا کرنے والے 100 بڑے شہروں میں سے 99 جنوبی ایشیائی خطے میں واقع ہیں۔ ایسے شہروں کی زیادہ تعداد بھارت اور چین میں ہے، پاکستان کے دو گنجان آباد شہر لاہور اور کراچی بھی ان ملکوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ دنیا بھر میں 400 سے زیادہ ایسے شہر موجود ہیں، جو فضائی اور زمینی آلودگی سے منسلک مسائل کے دائرے میں آتے ہیںان شہروں کی مجموعی آبادی ڈیڑھ ارب کے لگ بھگ ہے۔ دنیا کی ایک چوتھائی سے زیادہ آبادی ایک ایسے خطرے کا سامنا کر رہی ہے جو ان کی زندگیاں نگلنے اور اوسط عمر میں کمی کا سبب بن سکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس خطرے کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ صرف ہوا کی آلودگی دنیا بھر میں ہر سال 70 لاکھ سے زیادہ افراد کی قبل از وقت اموات کا سبب بنتی ہے۔