برلن، لندن ، تہران (اے ایف پی، جنگ نیوز) افغانستان سے نیٹو افواج کے انخلا کے بعد اتحادیوں نے امریکا پر سوالات اور تنقید کے نشتر برسا دیے ہیں ،جرمن چانسلرانجیلا مرکل کی جماعت کے سربراہ اوران کے ممکنہ جانشین ارمین لاشیٹ نے کہا ہے کہ افغانستان سے مغربی افواج کا انخلا نیٹو کے قیام کے بعد سے اس کی سب سے بڑی ناکامی ہے ،یہ واضح ہے کہ عالمی برادری ناکام ہوئی ، جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ افغانستان سے غیر ملکی فوجی انخلا وہاں کی اندرونی سیاست کا شاخسانہ ہے، امریکا کے انخلا کا فیصلہ جسے تمام اتحادیوں کو ماننا پڑا ، انہوں نے افغانستان کی صورتحال کو تلخ قرار دیا ، جرمن وزیرخارجہ ہائیکو ماس نے کہا کہ طالبان کی پیش قدمی کی رفتار کا اندازہ درست طور پر نہیں لگانا اجتماعی طور پر سب کی غلطی ہے ، ہم سب ،ہماری حکومتوں، ہماری انٹیلی جنس سروسزاور عالمی برادری سب نے صورتحال کا اندازہ غلط لگایا ، برطانوی وزیر دفاع بین ویلیس نے کہا ہے کہ طالبان کی جانب سے افغانستان کا کنٹرول سنبھالنا عالمی برادری کی ناکامی ہےاور مغربی کی جانب سے افغانستان میں مداخلت کا آدھا مقصد پورا ہوسکا، ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی شکست کے بعد ملک میں قیام امن کا نادر موقع ہے ، انہوں نے کہا کہ امریکا کی شکست اور فوجی انخلا سے افغانستان میں سکیورٹی اور قیام امن کا نادر موقع پیدا ہوا ہے، امریکا کی قومی سلامتی کے سابق مشیر مک ماسٹر جنہیں ٹرمپ نے برطرف کردیا تھا نے کہا ہے کہ امریکا یہ تسلیم کرچکا تھا کہ طالبان اقتدار پر قابض ہوجائیں گے اسی لئے امریکی حکومت نے جان بوجھ کر معاملات سے پہلو تہی کیا ۔