اسلام آباد( نمائندہ جنگ… ایجنسیاں)افغانستان میں غیر ملکی فوجی حکام کے مطابق پاکستان کے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کو افغان اور غیر ملکی فوجیوں کی ایک مشترکہ کارروائی میں ملک کے جنوب مشرقی صوبے پکتیکا کے علاقے گیان سے بازیاب کرایا گیا ہے‘ان کی رہائی تین سال بعد عمل میں آئی ہے‘وہ آج کابل سے لاہورآئیں گے‘آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے یوسف گیلانی کو فون کرکے بیٹے کی بازیابی پر مبارکباددی ہے‘ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے علی حیدرگیلانی کی رہائی کی سرکاری طور پر تصدیق کر دی ہے‘ سرتاج عزیز کے مطابق علی حیدر گیلانی بگرام ائیر بیس پر موجود ہیں جہاں ان کا طبی معائنہ کیا گیا ہے اور ان کی حالت تسلی بخش بتائی جا رہی ہے‘یوسف رضا گیلانی کے خاندانی ذرائع کے مطابق علی حیدر کو لینے کے لیے ایک خصوصی طیارہ افغانستان جائے گا جس میں گیلانی فیملی کے بعض ارکان بھی موجود ہوں گے‘ علی حیدر گیلانی کو آج(بدھ)صبح کابل میں پاکستان کے سفارت خانے پہنچایا جائے گا‘ گھر روانگی سے پہلے ان کی ڈی بریفنگ کا بھی امکان ہے‘پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف ‘وزیراعظم نوازشریف‘قائم علی شاہ‘فاروق ستارودیگررہنماؤں نے یوسف گیلانی کو بیٹے کی بازیابی پر مبارکباددی ہے‘اسلام آباد میں افغانستان کے سفیر ڈاکٹر حضرت عمر زاخیلوال کے مطابق علی حیدر گیلانی کی رہائی میں قطعی کوئی رقم ادانہیں کی گئی‘افغان سفیر کا کہنا تھاکہ علی حیدرگیلانی کو کابل منتقل کردیاگیاہے جہاں انہیں طبی امداددی جارہی ہے‘سب سے اچھی چیز یہ ہے کہ بظاہر وہ تندرست دکھائی دیتے ہیں‘ ہماری اُمید ہے کہ اُن کے تمام طبی ٹیسٹمنگل کو مکمل ہو جائیں گے اور آج بدھ کو وہ اپنے خاندان سے آ ملیں گے‘علی حیدر گیلانی کی رہائی کی خبرسن کر جیالوں کی بڑی تعداد ملتان میں گیلانی ہاؤس پہنچ گئی جہاں ڈھول کی تھاپ پرجشن منایاگیااور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔افغانستان میں تعینات امریکی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ کارروائی صوبہ پکتیکا کے ضلع گیان میں کی گئی اور اس میں چار جنگجو مارے گئے۔علی حیدر گیلانی کی بازیابی کی اطلاع افغان صدر کے قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمرنے منگل کو صبح وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کو فون پر دی‘پاکستان کی وزارت خارجہ نے بھی اپنے جاری بیان میں اسکی تصدیق کی ہے۔ دریں اثناء بازیابی کی اطلاع ملتے ہی وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز نے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو فون کیا تاہم وہ اُس وقت آزاد کشمیر میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے اس لئے انہیں اپنے صاحبزادے کی بازیابی کی اطلاع قدرے تاخیر سے ملی۔یاد رہے کہ علی حیدر گیلانی کو نو مئی 2013 کو ان کی انتخابی مہم کے دوران ان کے آبائی شہر ملتان سے اغوا کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ سال مئی میں ہی ان کی کسی نامعلوم مقام سے ان کے والد سے 8 منٹ تک فون پر بات بھی کرائی گئی تھی۔ دریں اثنا ء سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف نے بھی سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو فون کیا اورانہیں بیٹے کی بازیابی پر مبارکباد دی ، وزیراعظم نواز شریف نے بھی سابق وزیراعظم کو فون کیا اورانہیں بیٹے کی بازیابی پر مبارکباد دی۔بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بتایا کہ گیلانی کو افغان سفیرنے بتایا کہ ان کے بیٹے کو غزنی سے بازیاب کرالیا گیا ہے۔ادھر وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے بھی سابق وزیراعظم فون کیا اور انہیں مبارکباد دی ۔آصفہ بھٹو زرداری نے اپنے پیغام میں اس حیران کن خبر پر کہا کہ علی حیدر گیلانی جلد اپنے خاندان کے درمیان ہوں گے جبکہ شہباز تاثیر نے کہا ہے کہ 2016 بہت اچھا سال ہے ادھرافغان سفیر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ علی حیدر گیلانی کو پہلے کابل لے جایا جائے گا اور اس کے بعد وہاں سے انہیں پاکستانی حکام کے حوالے کیا جائیگا ۔