اسلام آباد(نمائندہ جنگ) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما پرویزالہٰی نے کہا ہے کہ پاناما لیکس میں مونس الہٰی کا نام نہیں ہے، حکومت کنفیوژن پھیلانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے، ن لیگ نے 2013ء کے الیکشن سے پہلے بھی یہ شرارت کی تھی جس کی تردید کر دی گئی تھی، حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ دوسروں کے نام پاناما لیکس میں شامل کرانے کے بجائے اپنے بارے میں فکر کریں۔ وہ یہاں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت اور سچ کو چھپایا یا دبایا نہیں جا سکتا جھوٹ کی عمر تھوڑی ہوتی ہے، حکمرانوں کو اپنے کیے کا حساب دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مونس الہٰی یا ہمارے خاندان کے بارے میں پاناما لیکس کے حوالے سے جو خبریں شائع کرائی جا رہی ہیں میں ان کی پرزور تردید کرتا ہوں، بعض وزراء اور وزیراعظم ہائوس میں قائم میڈیا سیل کے ڈیلی ویجز ارکان رات بھر مونس الہٰی اور بعض دیگر شخصیات کے نام پاناما لیکس میں شامل کرانے میں لگے رہے،انہوں نے کہا کہ یہاں ہتک عزت کا کوئی مؤثر قانون نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کیلئے بہتر یہ ہے کہ وہ پانامالیکس کے بعد استعفیٰ دیدیں۔ پاناما لیکس پر اپوزیشن متفق ہے اگر اپوزیشن کا کوئی رکن اپنی بات سے الگ ہوا تو پی این اے کے رفیق باجوہ کی طرح تاریخ بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کی کوئی بات قابل یقین نہیں وہ بڑھکیں مارنے کے ماہر ہیں، سانحہ ماڈل ٹائون کے شہداء کا خون رنگ لائے گا جس کے ذمہ دار وزیراعلیٰ اور ان کے سہولت کار وزیر ہیں ان کو سزا ضرور ملے گی۔