مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ن لیگ کابل میں طالبان، متعلقہ فریقین کے مذاکرات کا خیر مقدم کرتی ہے، امید ہے افغانستان میں اجتماعیت کی حامل وسیع البنیاد حکومت بنے گی۔
مریم اورنگزیب نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن افغان عوام کی خود مختاری کا احترام کرتی ہے، چاہتے ہیں افغان عوام آزادی سے سیاسی مستقبل کا تعین کریں۔
اُنہوں نے کہا کہ کسی ملک کی سرزمین کو استعمال کرتے ہوئے افغانستان کی خودمختاری کا تعین نہیں کیا جاسکتا، توقع کرتے ہیں پاکستان کی خودمختاری کا اسی جوابی جذبے سے احترام کیا جائے گا۔
مسلم لیگ ن کی ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری افغان صورتحال پر پالیسیز بنانے میں مصروف ہے تو ایسے میں پی ٹی آئی کی سیاسی انتقام اور اپوزیشن کو کچلنے کی ترجیح مایوس کن ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ بھی افغانستان کے معاملے پر تاحال تالہ بندی کا شکار ہے، پاکستان اور افغانستان کا امن، سلامتی اور استحکام آپس میں جُڑے ہوئے ہیں، خطےکےخوشحال مستقبل کے لیے پاک افغان تجارت اور قریبی تعاون ضروری ہے۔
مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ افغانستان سے متعلق ن لیگ کا مشاورتی اجلاس نواز شریف کی زیرِصدارت ہوا، اجلاس میں پارٹی صدر شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی، خواجہ محمد آصف شریک ہوئے۔
اُنہوں نے بتایا کہ احسن اقبال، اسحاق ڈار، مریم نواز، پرویز رشید اور سردار ایاز صادق بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
ترجمان مسلم لیگ ن نے مزید بتایا کہ اجلاس میں رانا تنویر، مشاہد حسین، خواجہ سعد رفیق، خرم دستگیر، رانا ثنااللّہ اور عطاءاللّہ تارڑ بھی شریک تھے۔