قطر میں طالبان سیاسی دفتر کے نائب سربراہ شیر محمد عباس ستانکزئی کا کہنا ہے کہ نئی افغان حکومت میں خواتین بھی شامل ہوں گی۔
شیر محمد عباس ستانکزئی نے کہا کہ نئی افغان حکومت میں گزشتہ 20 برس حکومت میں رہنے والےافراد شامل نہیں ہوں گے، نئی افغان حکومت جامع اور افغانستان کی تمام اقوام کی نمائندہ ہوگی، نئی افغان حکومت میں تقویٰ دار، پرہیزگار اور تعلیم یافتہ افراد شامل ہوں گے۔
افغان طالبان کے مذاکراتی ٹیم کے رکن نے یہ بھی کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ نئی حکومت میں خواتین کی کافی تعداد ہوگی، یہ میں نہیں کہہ سکتا کہ خواتین بڑے منصبوں پر فائز ہوں گی یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ پر امریکی انخلا کے بعد بحالی کا کام جاری ہے، ایئرپورٹ دو دن میں فعال ہوجائے ہوگا۔
شیر محمد عباس ستانکزئی نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا کہ کابل ایئرپورٹ کی بحالی، مرمت پر 25 سے 30 ملین ڈالر خرچہ ہوگا، ایئرپورٹ کی بحالی اور مرمت پر قطر اور ترکی کی جانب سے مدد کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ تین دن میں نئی افغان حکومت کا اعلان ہوجائے گا، قانونی دستاویزات والوں کو افغانستان سے باہر جانے دیا جائے گا ، بغیر پاسپورٹ اور ویزے کے کسی کو بھی افغانستان سے باہر نہیں جانے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ سب اس افغان حکومت کو تسلیم کریں گے، افغان متحد و متفق ہیں ،دنیا صورتحال سے فائدہ اُٹھائے، ہماری حکومت کو تسلیم کر لیں، افغانستان کے ہمسایہ ممالک کو بھی اس صورتحال سے فائدہ اُٹھانا چاہیے۔
افغان طالبان کے قطر میں سیاسی دفتر کے نائب نے کہا کہ امریکا سمیت یورپی یونین اور دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتےہیں، قطر میں طالبان سیاسی دفتر کے اراکین مختلف ممالک سے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 15 دن میں افغانستان میں کہیں جنگ نہیں ہوئی، یہ 40 برس میں پہلی مرتبہ ہوا ہے۔