افغانستان کی معروف اینکر بہشتا ارغند نے بھی ملک میں طالبان کے مکمل کنٹرول کے بعد افغانستان کو خیرباد کہہ دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بہشتا نے اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ ملک چھوڑنے کی تصدیق کردی۔
نیوز اینکر کا کہنا تھا کہ باقی لوگوں کی طرح وہ بھی طالبان سے ڈرتی ہیں، میں ابھی جارہی ہوں لیکن ایک دن ایسا ضرور آئے گا میں اپنے وطن واپس آؤں گی۔
بہشتا ارغند کا کہنا تھا کہ ہزاروں افراد کی طرح میں بھی افغانستان چھوڑنے پر مجبور ہوں کیونکہ میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں ہے۔
ٹولو نیوز کے لیے کام کرنے والی بہشتا نے اگست کے وسط میں طالبان کے ایک اعلیٰ عہدے دار مولوی عبدالحق حمد کا انٹرویو کیا تھا۔
اس انٹرویو نے دنیا بھر کے اخباروں کی شہ سرخیوں میں جگہ بنائی تھی کیونکہ افغانستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ طالبان کا ایک رکن ٹی وی پر براہ راست خاتون پریزینٹر کے ساتھ بیٹھا دکھائی دیا۔