کراچی (سید محمد عسکری) وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ 2سال قبل 45لاکھ بچے اسکولوں میں تھے جو اب 41لاکھ رہ گئے ہیں ، خصوصی داخلہ مہم کے ذریعے انرولمنٹ بڑھایا جائے گا، تمام او پی ایس، دہرے چارج اور ایڈیشنل چارجز کے حامل افسران کو فارغ کرنا ہے۔ بدھ کو اپنے دفتر میں صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سردار شاہ نے بتایا کہ سندھ میں 46؍ ہزار اسکول اساتذہ کی بھرتی کیلئے پانچ لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں سے ایک لاکھ درخواستیں اہلیت اور قابلیت نہ ہونے کے باعث مسترد کردی گئی ہیں چار لاکھ امیدواروں کے لئے تحریری ٹیسٹ مرحلہ وار ہوگا، جونیئر ایلیمنٹری اسکول ٹیچرز کے ٹیسٹ 13تا 18ستمبر جبکہ پی ایس ٹی کے ٹیسٹ 20تا 26ستمبر لئے جائیں گے۔ 48؍ گھنٹوں میں ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان کردیا جائے گا جبکہ ٹیسٹ آئی بی اے سکھر لے گا۔ تمام بھرتیاں میرٹ پر اور یونین کونسل کی بنیاد پر ہوں گی ٹیسٹ میں 50؍ فیصد نمبر لانا ضروری ہوگا تاہم ضرورت پڑنے پر پسماندہ علا قوں کے لئے نمبرنگ میں رعایت دی جاسکتی ہے تمام 6ڈویژنل مراکز پر ٹیسٹ ہوں گے کراچی میں ٹیسٹ جامعہ این ای ڈی میں ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ سندھ میں 10برس بعد اسکول اساتذہ کی بھرتی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 2؍ برس کے دوران 5؍ لاکھ سے زائد طلبہ اسکول چھوڑ گئے ہیں جب دو برس قبل مجھ سے وزارت تعلیم کا قلمدان لیا گیا تو اس وقت 45؍ لاکھ بچے اسکول میں تھے مگر اب ان کی تعداد بڑھنے کےبجائے کم ہو کر 41؍ لاکھ رہ گئی ہے اب مجھے دوبارہ وزارت تعلیم کا قلمدان ملا ہے چنانچہ خصوصی داخلہ مہم کے ذریعے انرولمنٹ بڑھایا جائے گا۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ میں تعلیم کا انتظامی ڈھانچہ تبدیل کررہا ہوں اب ڈائریکٹر اسکولز 19اور 20؍ گریڈ دونوں کے ہوں گے کیوں کہ گریڈ 20کے اچھے افسران کم تھے اور ہمیں انہیں لگانے میں دشواری ہوتی تھی مگر اب 19اور 20؍ گریڈ کے باعث افسران زیادہ ہوجائیں گے اور میں خود انٹرویو کر کے ان کا تقرر کروں گا۔ انہوں نے کہا کراچی کی ڈائریکٹر اسکول تحسین فاطمہ کے پاس تین عہدوں کے چارج ہیں ہمیں عدالتی احکامات پر عمل کرنا ہے تمام او پی ایس، دہرے چارج اور ایڈیشنل چارجز کے حامل افسران کو فارغ کرنا ہے۔ ڈی جی کالجز ریٹائر ہورہے ہیں اور ہم ڈی جی کالجز کی اسامی ختم کرکے اسکی جگہ محکمہ کالج ایجوکیشن میں ایڈیشنل سیکرٹری اکیڈمک اینڈ ٹریننگ تعینات کریں گے۔ اسی طرح سندھ بھر کے تمام اضلاع میں تمام ڈائریکٹرز کالج اور اسکولز مقامی یعنی اسی ضلع کے تعینات کئے جائیں گے۔ صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ ہم سندھ کا نصاب تبدیل کرنے جارہے ہیں ہم وفاق کا نصب مسترد کرچکے ہیں ہم نصب میں غیر متنازع شخصیت، قومی ہیروز کو شامل کریں گے ہم جون ایلیا، استاد قمر جلالوی اور دیگر کو شامل کریں گے۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ وہ تین ہزار اساتذہ کی بند آئی ڈیز کھول رہے ہیں جبکہ سندھ یونیورسٹی اور اقراء یونیورسٹی کے ٹیسٹ پاس اساتذہ کو مستقل کیا جارہا ہے اس کے علاوہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ، بیورو اینڈ کریکولم اور ریسرچ اینڈ کریکولم کو ایک کر کے نیا شعبہ بنائیں گے۔ اسی طرح پائیٹ، اسٹیڈا اور دیگر ٹیچرز ٹرینگ اداروں کو بھی ایک کردیا جائے گا جس سے کارکردگی میں بہتری آئی گی۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ ہمارے پاس ایلیمنٹری اور سیکنڈری اسکولوں کی کمی ہے 39ہزار پرائمری اسکولز ہیں جبکہ تین ہزار سکینڈری یا ایلمنٹری ہیں اب ہم مرحلہ وار پرائمی اسکولوں کی اپ گریڈیشن کریں گے اسی طرح 15سو اسکولوں میں ارلی چائڈ ہڈ یعنی نرسری چل رہی ہے اب کوشش کریں گے کہ سارے پرائمری اسکولوں میں نرسری کلاسیں شروع کردی جائیں۔