عظیم کشمیری رہنما کی وفات پر بھی قابض بھارتی سرکار گھٹیا حرکتوں سے باز نہ آئی، سید علی گیلانی کے لواحقین پر فوری تدفین کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے، نہ ماننے کی صورت میں علی گیلانی کی تدفین کسی نامعلوم مقام پر کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
پاکستان میں سید علی گیلانی کے نمائندہ خصوصی عبدﷲ گیلانی نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کے افسران، را کے اسٹیشن چیف اور کٹھ پتلی انتظامیہ نے سید علی گیلانی کی سری نگر میں قیام گاہ کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور حیدرپورہ میں زبردستی قبر تیار کی جارہی ہے۔
حریت رہنما عبدالحمید لون کہتے ہیں کہ سید علی گیلانی کو حیدرپورہ نہیں بلکہ مرحوم کی وصیت کے مطابق مزار شہداء میں سپردخاک کیا جائے گا، کشمیری عوام بھارتی ہتھکنڈوں کو ناکام بنائیں۔