مرزا عاصی اخترؔ
چھ ستمبر بچو اپنا یوم استقلال ہے
اس کا ماضی ہے درخشاں خوب روشن حال ہے
حملہ دشمن نے کیا تھا چھپ کے اس تاریخ کو
منہ کی کھائی سب رقم تاریخ میں احوال ہے
تھے عزائم ناشتہ کرتے وہ سب لاہو ر میں
منہ کی کھاکر بھاگ نکلے حوصلہ پامال ہے
چھوڑ کر بھاگا جو دشمن جوتے وردی اسلحہ
ان گنت چیزوں کی اب تک جانچ نہ پڑتال ہے
عینی شاہد ہے چونڈہ ٹینکوں کی جنگ کا
سرزمیں اپنی شہیدوں کے لہو سے لال ہے
پھر رقم کردیں گے ہم اپنے لہو سے داستاں
ازلی دشمن کو یہ پیغام پھر ارسال ہے
یہ شہادت کی تمنا رکھنےوالوں کا وطن
ارض پاکستان ان جذبوں سے مالا مال ہے