کراچی (جنگ نیوز) سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے عمران خان کو ریڈزون آنے کی اجازت دی تھی جس کے بعد میں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ”جیو نیوز“کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے چوہدری نثار کا مزید کہنا تھا کہ میں وزیراعظم ہاؤس سے اُٹھ کر گیا رینجرز، ایف سی اور پولیس کو عمران خان اور طاہر القادری کے دھرنوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا، جب پنجاب ہاؤس پہنچا تو پیچھے سے سابق وزیراعظم نے پی ٹی آئی اور طاہر القادری کو ریڈ زون آنے کی اجازت دے دی جبکہ میں نہیں چاہتا تھا کہ وہ آب پارہ سے ایک انچ بھی آگے آئیں۔ سابق وزیراعظم نے میری مرضی کے خلاف دھرنے والوں کو ریڈ زون آنے کی اجازت دی اور اِسی اختلاف پر میں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ معاملہ جو نظر آرہا ہے اُس کا بالکل اُلٹ ہے، میں نے احتجاجاً استعفیٰ دیا تھا جس کا ریکارڈ آج بھی فواد حسن فواد کے پاس موجود ہے، میں نے اُنہیں پنجاب ہاؤس بلایا کر کہا تھا کہ میں وہاں (وزیراعظم ہاؤس) ایک فیصلہ کرکے آیا ہوں اور مجھے اعتماد میں لئے بغیر دوسرا فیصلہ ہو گیا ہے لہٰذا میں احتجاجاً استعفیٰ دے رہا ہوں اور میرے استعفے کے ریکارڈ کو آج بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ ایک اور سوال پر اُنہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم نوازشریف نے اپنے ملٹری سیکرٹری یا کس اسٹاف کے ذریعے اُس آپریشن کو رکوایا تھا۔ چوہدری نثار کے جنرل کیانی سے خفیہ ملاقاتوں کی کہانی کیا ہے،وہ پیپلزپارٹی اور زرداری کی تعریف کیوں کرنے لگے ہیں۔ عمران خان نے اُنہیں کیا پیشکشیں کی ہیں۔ چوہدری نثار ولی خان سے متاثر کیوں ہوئے۔ملا برادرز کی حوالگی پر چوہدری نثار کا اختلاف کس سے تھا۔موجودہ صورتحال کا چوہدری نثار کے پاس کیا فارمولا ہے اور افغانستان کی موجودہ صورتحال پر چوہدری نثار کیا موقف رکھتے ہیں؟۔ اِن تمام موضوعات پر ہفتے کوسابق وزیرداخلہ چوہدری نثار سے تفصیلی گفتگو ہوگی۔ پروگرام ”جرگہ“ شب 10بجکر5منٹ پر نشر کیا جائے گا۔