کراچی(عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) پاکستانی کرکٹ ٹیم کی نان اسٹاپ مصروفیات کے باعث شائد اگلے چھ ماہ مصباح الحق کو ہیڈ کوچ کے عہدے فارغ کرنا آسان کام نہیں ہوگا لیکن پی سی بی ہیڈ کوارٹر کی راہداریوں میں ہونے والی سرگرشیوں میں انگلش کوچ پیٹرمورز کا نام سننے میں آرہا ہے ۔
دو بار انگلینڈ کے ہیڈ کوچ رہنے والے پیٹر مورز کو2015 ورلڈ کپ کے بعد سبکدوش کردیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رمیز راجا ہمیشہ سے غیر ملکی کوچ کے حق میں بات کرتے رہے ہیں اور مصباح الحق کے کوچنگ کے دفاعی انداز پر اپنے یو ٹیوب چینل اور دیگر میڈیا پر کھل کر تنقید کرتے رہے ہیں، اس لئے پاکستان کی آئندہ چند سیریز اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی پر ہی مصباح الحق اپنا عہدہ بچانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ58سالہ پیٹر مورز سے پی سی بی حکام نے غیر رسمی بات چیت کی ہے لیکن رمیز راجا جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہتے۔2004میں رمیز راجا نے چیف ایگزیکٹیو کی حیثیت سے جاوید میاں داد کو فارغ کرکے باب وولمر کو کوچ بنایا تھا۔
پیٹر مورز انگلش کائونٹی سسکس کے کپتان رہ چکے ہیں۔ وہ ووسٹر شائر کے لئے بھی کھیل چکے ہیں۔ ان کی کوچنگ میں سسکس اور لنکا شائر نے کائونٹی چیمپئن شپ کے ٹائٹل جیتے۔
وہ دو سال انگلش نیشنل کرکٹ اکیڈمی جبکہ 2007میں دو سال اور2014میں ایک سال کے لئے انگلینڈ کے ہیڈ کوچ رہ چکے ہیں۔
ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی انتظامیہ مصباح الحق کی کارکردگی کا جائزہ لے کر اگلے چند ماہ میں کسی نتیجے پر پہنچے گی تاہم پی سی بی نے چند ماہ قبل جب جنوبی افریقا اکے گیری کرسٹین اور انگلینڈ کے اینڈریو فلاور سے رابطہ کیا تھا تو دونوں نے اپنی مصروفیات کی وجہ سے معذرت کر لی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے غیر یقینی حالات کی وجہ سے غیر ملکی کوچز پاکستان آنے سے گریز کرتے ہیں۔
ستمبر2019میں مصباح الحق کو مکی آرتھر کی جگہ تین سال کے لئے ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا۔