لاہور(نمائندہ خصوصی)امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران اگر عافیہ کو واپس نہ لائے تو انہیں دنیا و آخرت میں عافیت نہیں ملے گی ۔ قوم کی بیٹی پر ڈالروں کو ترجیح دینا نہایت شرمناک فعل ہے۔حکمران مہلت کی گھڑیاں ختم ہونے سے پہلے اپنی سمت درست کر لیں ، ملت کا اجتماعی فریضہ ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے ان حکمرانوں کو جھنجھوڑا جائے۔ دائود غزنوی نے موثر کتاب لکھ کر بہت سارے حقائق سے پردہ چاک کر دیا ہے۔ گوانتاناموبے کے قیدی آزاد ہو سکتے ہیں تو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیوں نہیں؟ ریمنڈ ڈیوس ، ابھینندن کو دن کی روشنی میں رہا کیا گیا ۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی والدہ نے بتایا ان کی بیٹی عافیہ نے کہا کہ روز محشر رسول اللہ کے قدموں میں بیٹھ کر حکمرانوں کے بارے میں شکایت کروں گی کہ ان لوگوں نے مجھے فروخت کیا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں بیرسٹر دائود غزنوی کی کتاب ’’عافیہ صدیقی کا مقدمہ نہ سنایا گیا‘‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔تقریب میں سپریم کورٹ کے جسٹس( ر) اعجاز چوہدری ، سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان ، وفاقی وزیر وپارلیمانی امور علی محمد خان، نوم چومسکی ، فرخ سہیل گوئندی ، صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن محمد مقصودبٹر نےخطاب کیا جبکہ، ڈاکٹر شفیق جالندھری، تاثیر مصطفی اور جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری اطلاعات قیصرشیریف سمیت دیگر افراد بھی شریک تھے ۔اس موقع پر اپنے خطاب میں سراج الحق نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور موجودہ وزیر اعظم عمران خان نے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کا وعدہ کیا تھا لیکن دونوں نے اپنے وعد ے سےبے وفائی کی ۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے اس وقت مناسب موقع ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کو نکالنےمیں موثر کردار ادا کیا اور امریکہ بھی ہمارے حکمرانوں سے بڑا خوش ہے ۔ یہی مناسب وقت ہے کہ ہم حکمرانوں کو مجبو ر کریں وہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیلئے امریکہ پر دبائو ڈالیں ۔حکومت باتوں کی بجائے ٹھوس اقدامات اٹھائے اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس لائے۔تقریب سے خطاب کر تے ہوئے جسٹس( ر) اعجاز چوہدری نے کہا کہ ایک قومی ٹروتھ کمیشن بنناچاہیے کہ جن لوگوں نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی سمیت سیکڑوں افراد کو امریکہ کے حوالے کیا اور اس کے بدلے ڈالر وصول کئے ان کردارو ں کو سزا ملے ۔برطانوی صحافی یو آن رڈلی نے تقریب میں ویڈیولنک پر خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ عافیہ صدیقی پرجس مقدمہ کا ٹرائل نیو یار ک کی عدالت میں ہوا ہے اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ مقدمہ کے واقعہ کے کسی گواہ ،عینی شاہدین کو امریکی عدالت نے بلایا ہی نہیں جوکہ کھلی ناانصافی ہے ۔ کتاب کے مصنف بیرسٹر دائود غزنوی نے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ ان کی یہ کتاب ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے امید کی ایک روشن کرن ثابت ہوگی ۔