کراچی (نیوز ڈیسک) افغانستان کے نئے عبوری وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند معروف عالم دین ہیں، وہ گزشتہ 20 برس سے طالبان کے طاقتور فیصلہ ساز ادارے رہبری شوریٰ یا لیڈر شپ کونسل کے سربراہ بھی ہیں۔
ان کا تعلق قندھار سے ہے جو طالبان کی جائے پیدائش ہے، وہ طالبان کے بانیوں میں سے بھی ہیں۔
ملا محمد حسن اخوند کا نام اقوام متحدہ کی دہشتگردوں کی فہرست میں بھی موجود ہے ۔ ملا محمد حسن اخوند نے مذببی پس منظر کی وجہ سے اچھی شہرت حاصل کی۔
وہ فوجی پس منظر کی بجائے مذہبی رہنما ہیں اور اپنے کردار اور عقیدت کے لیے جانے جاتے ہیں۔
ملا حسن 20 سال تک شیخ ہبت اللہ اخوندزادہ کے قریب رہے ہیں۔ ملا حسن طالبان کی گزشتہ حکومت میں اہم عہدوں پر بھی رہ چکے ہیں۔
وہ وزیر خارجہ اور اس کے بعد سابق وزیراعظم ملا محمد ربانی اخوند کے دور میں نائب وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہے ۔