راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) خطرناک عمارتوں کو منہدم کرنے،یا مرمت کرنے کے حوالے سے ضلع راولپنڈی کی کارکردگی زیرو ہے۔اور ڈیش بورڈ پر راولپنڈی کی کوئی کارکردگی نظر نہیں آرہی ہے ۔ تازہ ترین موبائل سروے کے بعد راولپنڈی ڈویژن میں 1344عمارتوں کو خطرناک قرار دیا گیا ہے۔جس میں سے صرف راولپنڈی میں411ہیں۔دوسرے اضلاع میں اٹک میں139چکوال میں283اور جہلم میں511عمارتیں ہیں۔ان میں سے ڈویژن میں خطرناک ترین عمارتیں جو منہدم کرنے کے قابل ہیں۔وہ راولپنڈی میں52،اٹک میں46،چکوال میں 77اور جہلم میں254ہیں۔جبکہ قابل مرمت عمارتوں میں راولپنڈی کی 62،اٹک کی 93،چکوال میں200اور جہلم میں257عمارتیں شامل ہیں۔موبائل فون سروے کے بعد ڈیش بورڈ پر اپ لوڈ کی گئی خطرناک ترین منہدم کی گئیں عمارتوں کی تعداد راولپنڈی ڈویژن میں125ہے۔جس میں ضلع راولپنڈی کی کوئی عمارت شامل نہیں ہے۔دیگر اضلاع میں اٹک کی34،چکوال کی38اور جہلم کی53عمارتیں گرائی جاچکی ہیں۔خطرتاک قرار دی گئیں عمارتوں کی مرمت کے سلسلے میں بھی راولپنڈی کی کاکردگی زیروہے۔جبکہ ڈویژن کے دیگر تین اضلاع میں 89عمارتوں کی مرمت کی جاچکی ہے۔جن میں اٹک کی50،چکوال کی32اور جہلم کی 7عمارتیں ہیں۔خطرناک عمارتوں کو محفوظ بنانے کے سلسلے میں زیرتعمیر عمارتوں کی تعداد103ہے۔جس میںراولپنڈی کی کارکردگی زیروہے۔جبکہ اٹک میں36،چکوال میں چار اور جہلم میں63عمارتوں پرکام جاری ہے۔ذرائع کے مطابق ضلع راولپنڈی میں خطرناک ترین قرار دی گئی52عمارتوں کی تصدیق ڈسٹرکٹ ٹیکنیکل کمیٹی میں شامل انجینئرز سے کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس سلسلے میں بدھ کو بھی راولپنڈی ضلع کی انتظامیہ کا اجلاس ہوا ۔جس میں خطرناک عمارتوں کے حوالے سے اب تک کی کاردگی کا جائزہ لیا گیا ہے۔