کراچی کے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی والے فیصلہ کریں گے کون سڑکوں پر گھوم رہا تھا، کون نہیں، جو کریڈٹ لے رہے ہیں ان سے بھی پوچھیں لاہور میں بارشوں میں کیا ہوا؟
مرتضیٰ وہاب نے مزارِ قائد پر حاضری دی جہاں اُنہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ادارےجنہیں کہا جاتا تھا کام نہیں کرتے، انہوں نے بارشوں میں کام کیا، پہلے وسیم اختر کو کہتے تھے لیکن اب میں بھی ان کی لسٹ میں آگیا۔
اُنہوں نے کہا کہ وسیم اختر کہتےہیں سندھ حکومت کے ایم سی پر قابض ہونے کی کوشش کررہی ہے، ماضی میں بھی کے ایم سی نے ٹیکس لیے لیکن انہوں نے اپنی جیب میں ڈالے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وفاقی حکومت کچھ دیتی نہیں اور اب کے ایم سی قانون کے تحت ٹیکس لے رہی ہے، اب کوئی میئر آئے گا تو کام کرنے کے لیے کے ایم سی کے اکاونٹ میں پیسے ہوں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ کراچی والے اسپتال کے لیے پیسے دے سکتے ہیں، اپنے کراچی کے لیے 200 روپے نہیں دےسکتے۔
مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی ادارے کراچی میں کام کرتے ہیں انہیں بھی حصہ ڈالنا چاہیے۔