گھوٹکی کے نجی ہوٹل سے بازیاب کرائی گئی لڑکی کو سیشن کورٹ میں پیش کیا گیا۔
عدالت میں بیان ریکارڈ کرانے کے بعد لڑکی کو والدین کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی گئی۔
لڑکی کے والد کے مطابق اس شخص نے 2 سال سے اس کی بیٹی کو اغواء کر رکھا تھا اور اسے نشے کا عادی بنا رکھا ہے۔
ایس ایچ او ڈہرکی رضا بلو نے ’جیو نیوز‘ کو بتایا لڑکی کے ہمراہ گرفتار شخص غلام اکبر کھوسو کے خلاف کوئی شکایت نہیں تھی جس پر اسے عدالت میں پیش کیے بغیر ہی رہا کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈی جی خان پولیس سے رابطہ کرنے پر ڈی جی خان پولیس نے تصدیق کی ہے کہ غلام اکبر گاڑی چوری، ڈکیتی اور دیگر مقدمات میں مطلوب ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم پر 27 مقدمات صرف ڈیرہ غازی خان میں درج ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لڑکی نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ اس کی عمر 16 سال ہے اور اسے جھانسہ دے کر اغواء کیا گیا ہے۔
زیرِ حراست شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ دونوں 4 فروری 2022ء کو شادی کر چکے ہیں۔
لڑکی نے نکاح کا دعویٰ جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ شخص ذہنی مریض ہے۔