نیوزی لینڈ کے سابق ٹیسٹ کرکٹر گرانٹ بریڈ برن نے کہا ہے کہ ایسے وقت میں جب پاکستان میں کرکٹ بحالی کی جانب جارہی تھی نیوزی لینڈ ٹیم کا دورہ منسوخ ہونا مایوس کن ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ایک بات یقینی ہے کہ پاکستان میں کرکٹ شائقین کے بھرپور جذبے کو نقصان نہیں پہنچے گا۔
گرانٹ بریڈبرن نے مزید کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کا عمل جاری تھا، یہاں یہ کھیل فروغ پارہا تھا کہ ایسے میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ منسوخ ہونا پوری دُنیا کے شائقین اور اس کھیل کے لیے افسوسنا ک دن ہے۔
کرکٹ کے نامور براڈ کاسٹر مائیک ہیسمین کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ نے دورہ پاکستان کی منسوخی کا جو فیصلہ کیا، اس پر مایوسی ہوئی ہے ۔
دوسری طرف جنوبی افریقا کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی رائلی روسو نے بھی دورے کی منسوخی پر افسوس کا اظہار کیا۔
پاکستان کے سینئر کرکٹر محمد حفیظ نے سوشل میڈیا پر پیغام میں کہا کہ پاکستان کی انٹلی جنس ایجنسیز اور پاکستانی افواج ہر پاکستانی کا فخر ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ کا یہ یکطرفہ فیصلہ ناقابل قبول ہے، پاکستان محفوظ اور قابل فخر ملک ہے۔
وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ہونے والے اندوہناک واقعے کے بعد پاکستان سمیت ہر ایک نے نیوزی لینڈ کو سپورٹ کیا۔
اُن کا کہنا تھاکہ اب ایک تاریخی دورہ ایک نام نہاد سیکیورٹی تھریٹ کی بنیاد پر نیوزی لینڈ نے یکطرفہ فیصلے کے ذریعے ختم کردیا جو مایوس کن ہے خاص طور پر جب ہمارے سیکیورٹی اداروں نے اُن کو مکمل سیکورٹی کی یقین دہانی کرائی تھی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر عماد وسیم نے اپنے پیغام میں کہا کہ آخری لمحات میں نیوزی لینڈ کے دورہ پاکستان کی منسوخی سے دل ٹوٹ گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پچھلے 18 سال سے اس سیریز کے منتظر تھے، پاکستان ملک میں کرکٹ کی بحالی کے لیے کوششیں کررہا تھا اور اس کوششوں کو انشا اللّٰہ ہم جاری رکھیں گے۔
ویمن کرکٹ ٹیم کی آل راؤنڈر ندا ڈار اور سابق کپتان بسمہ معروف نے بھی سیریز کی منسوخی پر مایوسی کا اظہار کیا۔
ندا ڈار کا کہنا تھا کہ یہ دل ٹوٹنے والی خبر ہے، ہم 18 برس بعد اس سیریز کے شروع ہونے کے منتظر تھے، پاکستان ایک محفوظ ملک ہے اور مجھے پاکستانی ہونے پر فخر ہے۔
بسمہ معروف نے کہا کہ پوری دُنیا کو علم ہے کہ ہم کرکٹ اور امن سے محبت کرنے والے لوگ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ کو پاکستان میں واپس لانے کی پوری کوشش کی جارہی تھی، نیوزی لینڈ کرکٹ اور اُن کی حکومت کے فیصلے نے ہمارے دل توڑ دیے ہیں۔
بسمہ معروف نے مزید کہا کہ ہمیں نظر انداز کرکے ہماری کرکٹ اور ہماری کرکٹ کی بحالی کی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے ۔