اسلام آباد( نمائندہ جنگ ) پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی بورڈ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ورکنگ پارٹی (P3WP) ریگولیشنز ، 2021 کی منظوری بھی دی، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے 17ویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس جمعہ کو وزیر منصوبہ بندی ، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔اجلاس میں سکھر حیدر آباد موٹروے منصوبے کی بولی کی دستاویزات کی منظوری دی گئی۔اس منصوبے کو اب مارکیٹ میں پیش کیا جائے گا اور بولی لگانے والوں کو اپنی تجاویز کی تیاری کے لئے مناسب وقت دیا جائے گا۔یہ منصوبہ سرکاری اور نجی شراکت داری کی بنیاد پر تعمیر کیا جائے گا جس کی منظور شدہ تعمیری لاگت تقریباً 191 ارب روپے ہے۔ پروجیکٹ میں 306 کلومیٹر گرین فیلڈ 6 لین تک رسائی کنٹرول ٹول روڈ کی تعمیر بلڈ آپریٹ ٹرانسفر (بی او ٹی) کی بنیاد پر شامل ہے۔یہ منصوبہ 30 ماہ میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔ پروجیکٹ کی رعایتی مدت 25 سال پر محیط ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر کو پروجیکٹ کے ٹولنگ اور دیگر ذیلی ترقیاتی حقوق دیے جائیں گے تاکہ اس کے لائف سائیکل کے اخراجات کو پورا کیا جا سکے اور سرمایہ کاری پر مناسب منافع حاصل کیا جا سکے۔ایک جدید ڈھانچے کے ذریعے ، حکومت پاکستان تعمیراتی مدت کے دوران زیادہ سے زیادہ 43 ارب روپے اور آپریشنل وی جی ایف کی فراہمی کے عزم کے ذریعے سرمایہ اور آپریشنل ویبلٹی گیپ فنڈنگ (وی جی ایف) کی فراہمی کے ذریعے پروجیکٹ کی مالی استحکام اور بینکاری کی حمایت کر رہی ہے۔ بورڈ کی جانب سے بولی دستاویزات کی منظوری کے بعد پروجیکٹ مارکیٹ میں چلایا جائے گا اور بولی دہندگان کو اپنی تجاویز تیار کرنے کے لیے مناسب وقت دیا جائے گاوفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات اسدعمر نے کہا ہے کہ ٹرانسپورٹ کوریڈور کی ترقی موجودہ حکومت کی ترقیاتی حکمت عملی کے لیے اہم ہے اور سکھر-حیدرآباد موٹر وے شمال جنوبی رابطے کا ایک اہم حصہ ہوگا۔