پاکستان کی نمبر ون ٹیبل ٹینس پلیئر پرنیا خان نے پاکستان اسپورٹس بورڈ سے فریاد کی ہے کہ وہ ایشیئن ٹیبل ٹینس چیمپیئن شپ کے لیے این او سی جاری کرے اور فنڈز دے۔
انہوں نے کہا ہے کہ وہ دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ ایشیئن ٹیبل ٹینس چیمپیئن شپ میں پرفارم کرنا چاہتی ہیں تاکہ مستقبل میں ورلڈ چیمپیئن شپ اور اولمپکس کے لیے کوالیفکیشن کے سفر کو جاری رکھ سکیں اور ساؤتھ ایشین گیمز میں اچھی تیار ی کے ساتھ جائیں اور پرفارم کریں۔
ایشیئن ٹیبل ٹینس چیمپیئن شپ 28 ستمبر سے دوحہ میں کھیلی جا رہی ہے اور تاحال پاکستان ٹیبل ٹینس ٹیم کو این او سی جاری نہیں کیئے گئے اور نہ ہی ان کے لیے فنڈز کا انتظام ہو سکا ہے۔
ٹیم میں 10 مرد و خواتین کھلاڑی شامل ہیں، انہیں 25 ستمبر کو ہر صورت میں دوحہ پہنچنا ہے جبکہ ابھی این او سی ملنے پر انٹری بھی کرانا ہے۔
پرنیا خان نے حال ہی میں کوئٹہ میں ہونے والی نیشنل ٹیبل ٹینس چیمپیئن شپ جیت کر کم عمر نیشنل چیمپیئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے، وہ 2 مرتبہ نیشنل جونیئر چیمپیئن اور 2 مرتبہ ماسٹرز چیمپیئن رہ چکی ہیں۔
پرنیا خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ سے درخواست ہے کہ آج کل میں ہمیں این او سی دے دیں، تاکہ ہم ایشیئن ٹیبل ٹینس چیمپیئن شپ میں جا کر اچھا کھیل پیش کریں، کیونکہ ہم انٹرنیشنل ایونٹس میں حصہ لیں گے تو دنیا کا مقابلہ کریں گے، کھلاڑیوں کو کہا جاتا ہے کہ وہ عالمی سطح پر اچھا پرفارم نہیں کرتے، کھلاڑی تبھی اچھا پرفارم کریں گے جب انہیں تسلسل کے ساتھ انٹرنیشنل ایکسپوژر ملے گا۔
پاکستان کی نمبر ون ٹیبل ٹینس پلیئر نے کہا ہے کہ اس سے قبل انڈونیشیا اور ہنگری کے ایونٹس بھی اسی طرح مس ہو چکے ہیں اور لگتا ہے کہ این او سی نہ ملنے کی وجہ سے یہ ایونٹ بھی مس ہو گا، یہ بہت مایوس کن ہے، این او سی کے منتظر رہتے ہیں جس سے ٹریننگ بھی متاثر ہو تی ہے، کوئی ایسا طریقہ نکالنا چاہیئے کہ کھلاڑیوں کو اس مسئلے سے دوچار نہ ہونا پڑے، ان کا فوکس صرف ٹریننگ پر رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سارا سال انٹرنیشنل ایونٹس کے لیے محنت کرتے ہیں اور عین وقت پر اس صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو افسوس ناک ہے۔
کم عمر نیشنل چیمپیئن کا اعزاز پانے پر پرنیا خان کہتی ہیں کہ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں 2 مرتبہ نیشنل جونیئر چیمپئن رہنے کے بعد نیشنل چیمپیئن بنی ہوں، میں نے سینئر کھلاڑیو ں کو شکست دے کر یہ اعزاز حاصل کیا ہے جس پر بہت خوش ہوں۔