• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مودی کا دورہ امریکا، کیا گل کھلائے گا؟ ایشیائی دارالحکومتوں میں بے چینی

کراچی (رفیق مانگٹ) جمعہ کے روز امریکی صدر جو بائیڈن دو طرفہ مذاکرات کے لیے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد، آسٹریلیا، بھارت اور جاپان کے رہنماؤں کے ساتھ کواڈریٹرل سیکورٹی ڈائیلاگ یا کواڈکی پہلی بار آمنے سامنے ملاقات کی میزبانی کریں گے۔ 

آسٹریلیا،برطانیہ اور امریکا کے فوجی اور ٹیکنالوجی کے مشترکا معاہدے کے بعد کواڈکا یہ اجلاس ہورہا ہے۔ان دونوں الائینس سے ایشیائی دارالحکومتوں میں بے چینی ہے۔خطے میں تین بڑے خدشات جنم لے سکتے ہیں،ان ممالک کو اب امریکااورچین میں سے کسی ایک کے انتخاب کی ضرورت ہوگی۔ 

دوسرا کواڈ موجودہ علاقائی توازن کو کمزور کر دے گا جو جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی اتحاد کے گرد مرکوز ہے۔ اور تیسرا، آسٹریلیا،برطانیہ امریکا گٹھ جوڑ معاہدہ خطے میں ایک نئی ہتھیاروں کی دوڑ شروع کرے گا۔ موجودہ جیو پولیٹیکل صورتحال نئے علاقائی آرڈر کی تشکیل بنا سکتی ۔ 

بائیڈن نے اپنی دور صدارت کا آغاز ایشیا پر واضح توجہ کے ساتھ کیا ،جاپانی وزیر اعظم یوشی ہائیڈے سوگا اور جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان بائیڈن کے دور صدارت میں وائٹ ہاؤس جانے والے پہلے غیر ملکی رہنما تھے۔ 

دوسری طرف بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اس وقت پانچ روزہ امریکی دورے پر ہیں ۔ پاکستان نے مودی کی پرواز کے لیے اپنی فضائی حدود کے استعمال کی منظوری دی تھی۔ 

اس سے قبل پاکستان نے بھارتی صدر اور وزیراعظم مودی کو بیرون ممالک کے سفر کے لیے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دینے سے تین بار انکار کر دیا تھا۔ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب ، کواڈ سمٹ میں شرکت اور وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ دوطرفہ ملاقات کریں گے۔ 

بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد مودی کا یہ پہلا دورہ امریکہ ہے۔ دونوں رہنما ؤں کی اس سے پہلے تین مواقع مارچ میں کواڈ سمٹ، اپریل میں موسمیاتی تبدیلی کا سربراہی اجلاس اور جون میں جی 7 سربراہی اجلاس میںملاقات ہوئی۔ 

دونوں رہنما حالیہ مہینوں میں باقاعدہ رابطے میں ہیں۔ مودی کی جوبائیڈن کے ساتھ نومبر ، فروری اور اپریل میں فون پربھی بات ہوئی۔مودی اعلیٰ سطحی وفد ہے جس میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول ہیں۔ 

امریکی روانگی سے قبل مودی نے کہا کہ وہ اپنے دورے کا اختتام اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے ساتھ کریں گے جس میں کووڈ 19 ، دہشت گردی سے نمٹنے کی ضرورت، موسمیاتی تبدیلی سمیت عالمی چیلنجوں پر توجہ مرکوز ہوگی ۔ 

مودی کی 24 ستمبر کو واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ پہلی ذاتی دو طرفہ ملاقات ہوگی۔بھارتی میڈیا کے مطابق دو طرفہ مذاکرات میں افغانستان کی پیش رفت پر وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ 

جن میں افغان بحران ،چین کی بڑھتی طاقت ،بنیاد پرستی اور دہشت گردی،بھارت امریکہ عالمی شراکت داری میں توسیع،دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری ،دفاعی اور سیکورٹی تعاون،اسٹریٹجک کلین انرجی پارٹنرشپ کو فروغ دینے، اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے امور ہوں گے ۔ مودی نائب صدر کملا ہیرس کے ساتھ دوطرفہ بات چیت بھی کریں گے۔

مودی نے جمعرات23 ستمبر کو واشنگٹن میں امریکی کمپنیوں کے سی ای اوز سے ملاقات کی، ان میںکوالکم، ایڈوب، فرسٹ سولر، جنرل ایٹمکس اور بلیک اسٹون کے سربراہ شرکت کریں گے۔ مودی صدر بائیڈن کی میزبانی میں کووڈ 19 عالمی سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔

تازہ ترین