• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم نے میرٹ کو اولیت دی، سپریم کورٹ نے کچھ کہا تو کیا کہہ سکتا ہوں، وزیراعلیٰ سندھ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم ملازمت بغیر ٹیسٹ کے نہیں دے رہے، ہم نے میرٹ کو اولیت دی ہے، اگر سپریم کورٹ نے کچھ کہا ہے تو اس پر میں کیا کہہ سکتا ہوں، کراچی سمیت پورے صوبے میں بہتری آئی ہے، کل بارش ہوئی سوائے ایک جگہ باقی شہر میں پانی نہیں رکا،کراچی والے فنڈز دینے اور خدمت خلق میں سب سے آگے ہیں، کراچی میں 3ہسپتالوں کو 22ارب روپے سالانہ دے رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیڈریشن ہائوس میں ایف پی سی سی آئی کے زیر اہتمام کارڈیو ویسکولر میں سمپوزیم سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دل کی بیماریوں کا علاج دنیا میں بہت مہنگا ہے، یہ علاج این آئی سی وی ڈی میں مفت میں ہوتا ہے، 8جولائی 2011کو این آئی سی وی ڈی ، جے پی ایم سی اور این آئی سی ایچ سندھ کو منتقل کردیئے گئے، سندھ حکومت نے کوئی بجٹ نہیں رکھا تھا، پھر بھی سندھ حکومت نے 9 ارب روپے اسپتال کو دیئے، اب ان اسپتالوں کو 22 ارب روپے ہم دے رہے ہیں، یہ تینوں اسپتال اس وقت سندھ حکومت کے قانونی اسپتال نہیں ہیں، ہم نے پھر بھی ان اسپتالوں کوکبھی کمزور ہونے نہیں دیا۔

تازہ ترین