• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایمازون ایسٹ انڈیا کمپنی کی نئی شکل ہے،ہندی میگزین

نئی دہلی (این این آئی)ہندو قوم پرست تنظیم آر ایس ایس کا ترجمان سمجھے جانے والے ہفت روزہ میگزین نے امریکی کمپنی ایمازون کو ایسٹ انڈیا کمپنی قرار دیتے ہوئے اس پر بھارت کی ثقافت کے خلاف کام کرنے کے الزامات بھی عائد کیے ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ہندو قوم پرست جماعتوں اور بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی مربی تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کا ترجمان سمجھے جانے والے ہندی ہفت روزہ نے اپنے تازہ شمارے میں امریکا کی سب سے بڑی ای کامرس کمپنی ایمازون کو ایسٹ انڈیا کمپنی قرار دیتے ہوئے اس پر بھارت کی ثقافت کے خلاف کام کرنے اور اپنے مفاد میں حکومتی پالیسیاں بنانے کے لیے کروڑوں روپے رشو ت دینے کے الزامات عائد کیے ہیں۔اخبار نے لکھا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی نے انڈیا پر قبضہ کرنے کے لیے اٹھارہویں صدی میں جو کچھ کیا تھا وہی سب کچھ ایمازون کی سرگرمیوں میں بھی نمایاں طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔میگزین کے ایڈیٹر ہتیش شنکر نے نئے شمارے کا سرورق ٹوئٹ کیا ، جس پر ایمازون کے سربراہ جیف بیزوس کی تصویر ہے۔ یہ شمارہ 3 اکتوبر کو بازار میں آئے گا۔میگزین نے ایمازون کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے لکھا کہ یہ بھارتی منڈی میں اپنی اجارہ داری قائم کرنا چاہتی ہے،اس نے ایسا کرنے کے لیے معیشت، سیاست اور بھارتی شہریوں کی انفرادی آزادی پر قبضے جمانے شرو ع کر دیے ہیں۔اخبار نے ایمازون کے بھارتی عہدیداروں پر رشوت دینے کے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے سوال کیا آخر کمپنی نے ایسا کون سا غلط کام کیا تھا، جس کی وجہ سے اسے رشوت دینے کی ضرورت پڑ گئی۔ آخر یہا ں کے عوام اس کمپنی کو بھارت کے انٹرپرینیورشپ، اقتصادی آزادی اور ثقافت کے لیے خطرہ کیوں سمجھتے ہیں۔اپوزیشن جماعت کانگریس نے ان الزامات کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا ۔ گزشتہ ہفتے مودی حکومت نے کہا تھا کہ ایمازون کے خلاف عائد رشوت کے الزامات کی مکمل تفتیش کرائی جائے گی۔ حالانکہ ایمازون نے ان الزامات کی تردید کی تھی اور ان کی اپنی سطح پر انکوائری کرانے کا اعلان کیا تھا۔

تازہ ترین