• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سلیمان کیخلاف تحقیقات میں فیملی کے اکاؤنٹس دیکھے گئے، شاہد خاقان

سلیمان کیخلاف تحقیقات میں فیملی کے اکاؤنٹس دیکھے گئے، شاہد خاقان


لاہور(نمائندہ جنگ، ایجنسیاں، ٹی وی رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سلیمان شہباز کیخلاف تحقیقات میں فیملی کے اکاؤنٹس دیکھے گئے جبکہ مریم نواز اور ن لیگی قیادت کا کہنا ہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی کی رپورٹ اور لندن کی عدالت کے فیصلے پر حکومت پاکستانی قوم سے معافی مانگے، نوازشریف اور شہباز شریف پھر سرخرو ہونگے،سب کی زبانیں بند ہوگئیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ انٹرنیشنل اسکروٹنی میں الزامات صاف ہو گئے،اپنے چوتھے سال میں بھی حکومت نواز شریف کیخلاف ایک کیس نہیں بنا سکی، عطا تارڈ نے کہا کہ ،شہزاد اکبر کے دفتر سے برطانیہ کو منی لانڈرنگ، کرپشن کی تحقیقات کیلئے خط لکھا گیا جسے رد کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فیک، وزراء کے بیانات بھی فیک، شہزاد اکبر نے گمراہ کیا،این سی اے جج ارشد ملک کی طرح نہیں جس پر دبائو ڈال کر فیصلے لئے جا سکیں ،جھوٹے احتساب کے الف لیلیٰ کی کہانیوں کو عالمی اداروں نے ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا۔

شہباز شریف اور سلمان شہباز کیخلاف 3ملکوں میں منی لانڈرنگ کی شہادت نہیں ملی،جب سے برطانیہ کی عدالت نے فیصلہ دیا ہے حکومت کے وزراء، معاون خصوصی پریس کانفرنسیں کر رہے ہیں کہ ہم نے تو کوئی کیس ہی نہیں کیا تھا،حکومت مسلسل جھوٹ بول رہی ہے۔

نیشنل کرائم ایجنسی کو دسمبر 2019 میں ایسٹ ریکوری یونٹ کے بیرسٹر ضیاء نسیم نے شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقا ت کیلئے خط لکھا اور خود ساختہ شواہد بھی دئیے ، یہ خط کیبنٹ ڈویژن کے لیٹر پیڈ پر لکھاگیا۔

20 ماہ تک صرف کسی ایک ملک نہیں بلکہ 3ممالک برطانیہ، پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں اسکی تفتیش کی گئی او ریہ معمولی تفتیش نہیں تھی جس میں یہ دیکھا گیا کہ کیا جرم کیا گیا۔

اثاثے بنائے گئے اور کیا کسی او رجگہ منتقل کئے گئے۔مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ اختلاف رائے زندہ جماعتوں میں ہوتا ہے، اس میں پریشان ہونےکی ضرورت نہیں ہے۔ 

لاہور میں مسلم لیگ (ن) راولپنڈی ڈویژن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا الحمد اللہ ایک بارپھرمیاں نواز شریف اورمیاں شہباز شریف سرخرو ہوئے ہیں، حکومت کی سمجھ میں نہیں آرہا کہ اب کیا کریں، اگر ہم پر جھوٹے مقدمات نہ بنتے تو لوگوں کو کیسے پتا چلتا سچ اور جھوٹ کیا ہے، ہم نےچند سال کے اقتدار کا سودا نہیں کیا۔

تازہ ترین