• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

NTS قانونی حیثیت کیا؟ پشاور ہائیکورٹ نے حکومت سے تفصیلات مانگ لیں

پشاور(نمائندہ جنگ)پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس روح الامین اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل بنچ نے حکومت سے این ٹی ایس کی قانونی حیثیت سے متعلق تفصیلات مانگ لیں اور ایڈوکیٹ جنرل کو عدالتی معاونت کیلئے طلب کر لیا ، جسٹس روح الامین نے کہا کہ اگر سرکاری محکمے شفاف طریقے سے کسی بھرتی کےلئے ٹیسٹ تک نہیں لے سکتے تو یہ تنخواہ کس بات کی لے رہے ہیں ۔عدالت کو بتائیں کہ این ٹی ایس کی قانونی حیثیت کیا ہے ۔فاضل عدالت نے استفسار کیا کہ این ٹی ایس کس قانون کے تحت امتحانات لے رہا ہے ، اسکی کوئی قانونی حیثیت ہے۔ اس حوالے سے کوئی نوٹیفکیشن ہوا ہے؟ بظاہر تو لگتا ہے کہ یہ ایک ٹھیکیداری نظام ہے ۔فاضل بنچ نے یہ آبزرویشن گزشتہ روز مہناز وغیرہ کی رٹ کی سماعت کے دوران دیئے۔عالمزیب خان ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر رٹ پر سماعت کے دوران درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ فروری 2021 میں این ٹی ایس نے پی ایس ٹی پوسٹوں کےلئے امتحان لیا ابھی تک اس کا رزلٹ جاری نہیں ہوا جس کیوجہ سے امیدواروں کو شدید ذہنی کوفت کا سامنا ہے ، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سردار علی رضا نے عدالت کو بتایا کہ این ٹی ایس باقاعدہ سرکاری محکموں کےلئے امتحانات لیتا ہے ۔ جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ یہ سب کچھ کس قانون کے تحت ہوتا ہے یونیورسٹی کےلئے اپنا طریقہ کار ہے جبکہ دیگر محکمے بھی یہ سب کچھ کررہے ہیں جسٹس روح الامین نے کہا کہ اگر سرکاری محکمے شفاف طریقے سے کسی بھرتی کےلئے ٹیسٹ تک نہیں لے سکتے تو یہ تنخواہ کس بات کی لے رہے ہیں ۔

تازہ ترین