پشاور میں جی ٹی روڈ پر گڈز ٹرانسپورٹ اڈے میں پلاسٹک کے ڈرم سے برآمد ہوئی لاش کا پتہ لگ گیا، سی سی پی او پشاور کا کہنا ہے کہ لاش کراچی کے علاقے سچل سے اغوا کیے گئے عمر فاروق کی ہے ۔
پلاسٹک ڈرم میں لاش افغانستان بھیجنے کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، سی سی پی او پشاور نے بتایا کہ کراچی میں عمر فاروق کو دوست نے اغوا کیا، ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا، قتل کرکے لاش بذریعہ ٹرک کابل روانہ کی تھی۔
سی سی پی او پشاور عباس احسن کا کہنا ہے کہ افغانستان کو گڈز ٹرانسپورٹ کے ذریعے لاش بھجوانے والے کا سراغ بھی مل گیا ہے، سلطان خان نامی شخص نے یکم ستمبر کو کابل میں جمعہ خان کو کنٹینر بک کروایا تھا، ملزمان کی گرفتاری کے لئے کراچی پولیس سے رابطے میں ہیں۔
پولیس کے مطابق ٹرانسپورٹ اڈے کا مالک شامل تفتیش کرلیا گیا ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے کراچی پولیس سے رابطے میں ہیں۔
دوسری جانب ترجمان رینجرز سندھ نے بتایا کہ پشاور میں رینجرز نے کارروائی کرکے مقتول عمر کی لاش برآمد کرلی ہے،20 سال کےعمر فاروق کو افغانی دوست گل رحمان نے قتل کیا، ملزم نے قتل کے بعد مقتول کی لاش کو ایک ڈرم میں رکھا۔
ترجمان رینجرز نے انکشاف کیا کہ ملزم نے ڈرم کو کارگو براستہ پشاور افغانستان روانہ کیا، قتل کو اغوا کا رنگ دینے کے لیے ملزم نے ایک کروڑ روپے تاوان طلب کیا۔
رینجرز ترجمان نے بتایا کہ ملزم گل رحمان کے افغانستان فرار ہونے کی اطلاعات ہیں، جبکہ قتل میں معاونت کے جرم میں ملزم کے قریبی ساتھی کو گرفتار کیا ہے۔