سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور سینئر ن لیگی رہنما سردار ایاز صادق نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے سوال پوچھ لیا۔
اسلام آباد میں سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اس موقع پر ن لیگی رہنما نے استفسار کیا کہ کیا ایف بی آر پنڈورا پیپرز میں شامل افراد کے خلاف تحقیقات کا آغاز کررہا ہے؟
اس پر ایف بی آر ممبر نے بتایا کہ پنڈورا پیپرز میں نام آنے والوں کے خلاف انکوائری سے متعلق چیئرمین ہی بتاسکتے ہیں۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ ایف بی آر کیوں پنڈورا پیپرز میں شامل افراد کے خلاف تحقیقات سے شرما رہا ہے؟
اس دوران سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پاناما میں پانچ چھ لوگوں کے نام اچھالے گئے، باقی عیاشی سے سو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پورا سسٹم دھاندلی زدہ ہے، پنڈورا پیپرز بھی یوں ہی گزر جائیں گے۔
اس پر سردار ایاز صادق نے ایف بی آر ممبر سے پوچھا کہ پاناما پیپرز سے متعلق تو آپ کا محکمہ تحقیقا ت کررہا ہے نا؟
ایف بی آر ممبر نے بتایا کہ پاناما پیپرز میں شامل افراد کے خلاف انکوائری ہورہی ہے، لیکن یہ عمل سست روی کا شکار ہے۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ ہم ایسے سسٹم میں رہ رہے ہیں، جہاں جس چیز کی چاہیں تحقیقات تیز کردیں اور جس کی چاہیں ختم کردیں۔
انہوں نے دوران اجلاس سوال کیا کہ ’قومی احتساب بیورو ( نیب) کیا صرف اس کیس میں ہی گرفتاری کیوں کرتا ہے، جہاں سیاستدان کا نام آرہا ہوں؟‘