پاکستان کی وکلاء تنظیموں نے قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس کو کالا قانون قرار دے دیا۔
پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اس حوالے سے مشترکہ بیان جاری کردیا۔
اس بیان کے مطابق وکلا تنظیموں نے نیب ترمیمی آرڈیننس کو کالا قانون قرار دے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے اجراء پر مایوسی ہوئی، صدارتی آرڈیننس سے نیب قانون میں تبدیلی پارلیمنٹ کو نیچا دکھانے کے مترادف ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ نئے چیئرمین نیب کی تعیناتی تک کام جاری رکھنے کا قانون خلاف میرٹ ہے، مخصوص فرد کے لیے ترمیم طے شدہ قانون کی خلاف ورزی ہے۔
پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ مخصوص فرد کے لیے ترمیم کسی کے لیے بھی قابل قبول نہیں، افسران کے پرکشش پیکیج پر بطور جج تقرری عدلیہ کی آزادی سے تجاوز ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ڈریکونین قانون کے خلاف بار کونسل سے مل کر لائحہ عمل طے کریں گے۔