• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت، تحائف کی معلومات نہ دے کر کیوں شرمندہ ہورہی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (خبر نگار) دوست ممالک سے وزیر اعظم عمران خان کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات بتائیں گے یا نہیں ، حکومت نے پھر مہلت مانگ لی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کی استدعا پر سماعت ملتوی کر دی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دئیے کہ حکمرانوں کو ملنے والے تحائف ان کے نہیں بلکہ عوام کے ہیں ، اگر کوئی عوامی عہدہ نہ ہو تو کیا عہدوں پر بیٹھے لوگوں کو تحائف ملیں گے؟ حکومت دیگر ممالک سے ملنے والے تحائف نہ بتا کر کیوں شرمندہ ہو رہی ہے؟ حکمرانوں کو ملےتحائف عوام کے ، ان کی معلومات عام کرنے سےکسی ملک سے تعلقات کیسے خراب ہونگے؟گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے وزیر اعظم کو بیرون ممالک سے ملنے والے تحائف پبلک کرنے سے متعلق پاکستان انفارمیشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت کی اپیل کی سماعت کی۔ اس موقع پر وفاقی حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عتیق الرحمن صدیقی نے حکومت سے ہدایات لینے کیلئے مزید مہلت کی استدعا کی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دئیے کہ اگر کوئی دفاعی یا نیشنل سیکورٹی سے متعلق تحفہ ہو تو بے شک نہ بتائیں لیکن ہر تحفے کو پبلک کرنے پر پابندی کیوں؟ اگر کسی ملک نے ہار تحفے میں دیا تو پبلک کرنے میں کیا حرج ہے؟ حکومت کیوں تمام تحائف کو میوزیم میں نہیں رکھتی؟ حکومت کو چاہئے گزشتہ دس سالوں کے تحائف پبلک کر دے۔

تازہ ترین