وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ شارٹ لوکل گیس کی کمی سے آرہا ہے ایل این جی اس کا سبب نہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران حماد اظہر نے کہا کہ پچھلے سال اور اس سال میں صرف 1 کارگو کا فرق آیا ہے، شارٹ فال لوکل گیس کی کمی سے آرہاہے، ایل این جی کےباعث نہیں۔
انہوں نے کہا کہ شارٹ فال ڈومیسٹک سائیڈ پر آتاہے، انڈسٹریل سائیڈ پر نہیں، عالمی منڈی میں ایل این جی کی قیمتیں آسمانوں کو چھو رہی ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اضافی کارگوز پرائیویٹ سیکٹر کو لانے ہیں، ڈومیسٹک ڈیمانڈ اور سپلائی میں اضافے کی وجہ سے گیس کا شارٹ فال آتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ نومبر اور دسمبر میں ایل این جی کے 2 اضافی کارگوز مل جائیں گے۔
حماد اظہر نے کہا کہ ن لیگ کے معاہدے کے باعث ایل این جی کے 4 سال مہنگی کارگوز خریدے گئے۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت ن لیگ نے ایل این جی کا معاہدہ کیا اس وقت سستے معاہدے ہورہے تھے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ پبلک پرائیویٹ سیکٹر کا ایک خودمختار بورڈ موجود ہے جو فیصلے کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاور پلانٹس کی یوٹیلائزیشن 90 فیصد تک ہوتی ہے، ملک میں بجلی کا ڈومیسٹک استعمال زیادہ اور صنعتی کم ہے۔
حماد اظہر نے کہا کہ آر ایل این جی پلانٹس 80 سے90 فیصد کیپسٹی پر کام کررہے ہیں، ن لیگ کے مقابلے میں آر ایل این جی کے پلانٹس بہتر کیپسٹی پر چل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھارت کے مقابلے میں گیس سستی ہے، برطانیہ اور دیگر ممالک میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، یہاں نہیں ہوا۔