• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیٹرولیم مصنوعات قیمتیں، ریکارڈ اضافہ، پیٹرول 10.49، ہائی اسپیڈ ڈیزل 12.44، لائٹ ڈیزل 8.84 ، مٹی کے تیل کی قیمت 10.95 روپے فی لیٹر بڑھا دی


اسلام آباد (نمائندہ جنگ،خبرایجنسیاں) پیٹرولیم مصنوعات قیمتیں ،ریکارڈ اضافہ، پٹرول 10.49، ہائی اسپیڈ ڈیزل 12.44، لائٹ ڈیزل 8.84، مٹی کے تیل کی قیمت 10.95روپے فی لیٹر بڑھادی جس کے بعد پٹرول 137.79،ہائی اسپیڈ ڈیزل 134.48،لائٹ ڈیزل 108.35،مٹی کا تیل 110.24 روپے لیٹر ہوگیا،اوگرا نے پٹرول کی قیمت 5.90روپے بڑھانے کی تجویز دی تھی۔ 

ادھرحکومت کاکہناہےکہ لوگوں کا احساس ہے ،عالمی منڈی کے مقابلے میں قیمت کم بڑھائی ، وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہاہےکہ مہنگائی نیچے نہیں جائے گی،وزارت خزانہ کاکہناہےکہ پٹرولیم لیوی اورسیلز ٹیکس انتہائی کم لے رہے۔

تفصیلات کےمطابق تحریک انصاف حکومت نے ایک بار پھر شہریوں پر پٹرول بم گرادیا،پٹرولیم مصنوعات 12 روپے 44 پیسے فی لیٹر تک بڑھادی گئیں،پٹرول 10روپے 49پیسے،ہائی اسپیڈ ڈیزل 12روپے 44پیسے،مٹی کا تیل10 روپے 95 پیسے اور لائٹ ڈیزل 8روپے 84پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا ہے،نئی قیمتوں کا اطلاق فوری طور پر کردیا گیا۔

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیں،وزیر اعظم کی منظوری کے بعد نئی قیمتوں کا اطلاق کردیا گیا جو31اکتوبر تک نافذ العمل رہیں گی۔

وزارت خزانہ کے مطابق پٹرول کی نئی قیمت137 روپے 79پیسے فی لیٹر ہوگئی،ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 134روپے 48 پیسے لیٹر ہوگئی ،مٹی کے تیل کی قیمت 110 روپے 24پیسے فی لیٹر ہوگئی جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 108روپے 35پیسے فی لیٹر ہوگئی۔

وزارت خزانہ کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت اکتوبر 2018کے بعد سب سے زیادہ85ڈالرز فی بیرل ہوگئی اور گزشتہ دو ماہ سے توانائی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں،اس لئے اوگراکی جانب سے جو ورکنگ کی گئی اس کی منظوری دی گئی۔

وزرات کےمطابق عالمی منڈی کے مقابلے میں پٹرول کی قیمتوں میں کم اضافہ کیا گیا کیوں کہ حکومت کو عوام کا احساس ہے اس لئے ٹیکسوں اور لیوی پر سمجھوتہ کر رہے ہیں، قیمتیں اوگرا کی سفارش پر بڑھائیں گئی ہیں ۔

ترجمان کے مطابق میڈیا میں جو اطلاعات آ رہی ہیں کہ اوگرا نے پانچ روپے قیمت میں اضافے کی سفارش کی تھی جبکہ حکومت نے ساڑھے دس روپے کا اضافہ کیا ہے جو بالکل غلط ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے حکومت کم سے کم ٹیکس لاگو کر رہی ہے تاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم سے کم اضافہ ہو، ترجمان نے کہاکہ حکومت 30روپے پٹرولیم لیوی کی بجائے 5.62روپے پٹرولیم لیوی کی مد میں چارج کر رہی ہےحکومت 17فیصد سیلز ٹیکس کی بجائے اس وقت 6.84فیصد ٹیکس وصول کر رہی ہے۔

عالمی مارکیٹ میں خام آئل کی قیمتوں اضافے نے پوری دنیا میں بحران پیدا کر دیا ہےحکومت کو پورا احساس ہے کہ موجودہ صورتحال میں اپنے عوام کو کس طریقے سے محفوظ کرنا ہے اور کم سے کم اضافہ عوام کو منتقل کیا جائے، پاکستان میں بنگلہ دیش، سری لنکا، انڈیا سمیت خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں۔

دوسری جانب امریکاکے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ دنیا بھر میں اشیا مہنگی ہو رہی ہیں جس کا اثر پاکستان پر بھی پڑ رہا ہے، مہنگائی نیچے نہیں جائے گی، جب عالمی وباء کورونا وائرس کے اثرات میں آئیگی تب ہی مہنگائی پر قابو پایا جائے گا۔

تازہ ترین