• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مختلف شہروں میں بجلی کی طویل بندش سے عوام کو مشکلات، کاروبارزندگی درہم برہم

گمبٹ+ ڈگری + ڈھرکی(نامہ نگاران)  مختلف شہروں میں بجلی کی طویل بندش سے لوگوں کا شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ کاروبار زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گمبٹ: میں بجلی کی لودشیڈنگ کا دورانیہ 8 گھنٹے  یومیہ سے بڑھا کر 12 گھنٹے کر دیا گیا ہے جس کے ردعمل کے طو ر پر گمبٹ سماجی سنگت تنظیم کی طرف سے ایک اجلاس بلوایا گیا جسکی صدارت نعمت اللہ شیخ نے کی۔ اجلاس میں ڈاکٹر عبدالقادر سروہی، محمد جمیل احمد بھٹی عبدوحید شیخ ۔ مستاق احمد اجن عبدالغنی جامڑو ۔شیری اتحاد اور تاجر برادری  کے صدر نصرالہ شیخ، عبدالستار شیخ،اسد شیخ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں بغیر کسی اعلان کے سیپکو کی طرف روزانہ کے شیڈول کے علاوہ 5گھنٹے مزید بجلی بند رکھی جارہی ہے جب کہ سٹی گمبٹ کے ماہانہ ڈیڑھ کروڑ کے لگ بھگ سیپکو کو ادا ئیگی کی جارہی ہے۔ ادھر ملی بھگت کرکے گمبٹ سب ڈویثرن 10 گھنٹے روزانہ بجلی بند کرنے کا شیڈول دیا گیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ میٹر انسپکٹر گمبٹ 200 سے 300 یونٹ ایکسٹرا رانگ ریڈنگ دی جارہی  ہے تاکہ صارفین نئے میٹر نا لگوائیں اور بجلی کا عملہ کرپشن کرکے پیسہ کماتا رہے۔ اس اجلاس کے بعد بجلی کی لوڈشیڈنگ سے پریشان لوگوں نے نعمت اللہ شیخ کی قیادت میں ریلی نکالی جس سے شرکا نے بجلی کے  ایس ای ایکسین ، ایس ڈی او اور لائن سپرنٹنڈنٹس کے خلاف سخت نعرے بازی کرتے ہوئے لوڈشیڈنگ شیڈول کو بڑھانے کے بجائے کم کرنے کا مطالبہ کیا ، بصورت دیگر رانی پور ، گمبٹ اور سوبھوڈیرو کی تحصیلوں میں احتجاج کیا جائے گا ۔ڈگری:میرواہ گورچانی میں گذشتہ کئی روز سے بجلی کے تار کا ٹوٹنا، ٹرانسفارمر وں کا جلنا روز کا معمول بن گیا ہے، چھوٹے چھوٹے فالٹ پر پورا پورا دن بجلی بند کر کے حیسکو عملہ غائب ہوجاتا ہے ۔ ایس سی حیسکو ، ایکسین حیسکو اور ایس ڈی اوکی خصوصی ہدایت پر میرواہ کے شہریوں پر اوور ریڈنگ اور ڈیڈیکشن بلوں کا عذاب مسلط کردیا گیا ہے جبکہ حیسکو افسران اپنی نااہلی چھپانے کے لئے پورا دن بجلی بند کرکے لائین لاسسز پورا کررہے ہیں ۔حیسکو کی زیادتی کے خلاف میرواہ گورچانی کے شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ،جس میں شریک شہری حقوق کمیٹی کے چیئرمین محمد علی راجپوت ، محمد اسماعیل خلجی، عبدالوحید عباسی ، ملک مشتاق احمد و دیگر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حیسکو افسران اپنی من مانی کر کے شہریوں کو بلا وجہ تنگ کررہے ہیں نااہل افسران نے غریب صارفین پر ہزاروں یونٹ اضافی چارج کردئیے ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نااہل افسران سے میرواہ کے شہریوں کو نجات دلائی جائے۔ڈھرکی:ڈھرکی کے رہائشی اورکاروباری علاقہ عقب ملت بازار بھٹی مارکیٹ، چاچڑ محلہ ،مہر مارکیٹ،شاہی بازار،ملت بازار سمیت آس پاس کےسب ہی رہائشی اور کاروباری علاقوں میں اچانک بجلی کے غیر اعلانیہ صبح آٹھ بجے سے دوپہر 3بجے تک کے 8  گھنٹوں کے طویل ترین لگاتار وقت کے لیئے بجلی کے بریک ڈاؤن نے  سینکڑوں صارفین کی زندگی اجیراََ کر دی ہے اور نظام زندگی ومعمولات ذندگی کو بری طرح درہم برہم کرکے رکھ دیا۔لوگ شدید گرمی اور حبس کے شکار ہوگئے۔دوسری طرف ڈھرکی سیپکو(واپڈا)انتظامیہ ایس،ڈی،اوسمیت سیپکو کمپلینٹ سینٹر سے غائب ہوگئے۔طویل بجلی بندش کے مارے صارفین نے وجہ معلوم کرنے کے لئے سیپکو کمپلینٹ سینٹر رابطہ کیا مگروہاں سے کوئی جواب ودادرسی نہ ہوئی ۔ مسجدوں میں نماز پڑھنے کے لیئے آنے والے نمازیوں کو بھی مسجدوں میں وضو کرنے کے لئے پانی دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے نمازی حضرات کو بھی شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ علاوہ ازیں طویل بجلی بندش کی وجہ سے سپتالوں میں بھی داخل اور اپنے گھروں میں مریضوں،بوڑھوں اور معصوم بچوں کو بھی شدید پریشانیوں اور ذہنی و جسمانی اذیت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ شہرکے بیشتر علاقوں میں صارفین کے الیکٹرانکس اشیاء کے جل جانے کے بھی چھوٹے بڑے شدید نقصانات کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔ متاثرہ صارفین نے سیپکو چیف ایکزیکٹو سکھر ڈویزن اور وفاقی وزیر پانی و بجلی کو سیپکو ڈھرکی سے اعلانیہ و غیر اعلانیہ بجلی بندش اور اوور ریڈنگ بلنگ اور بلا وجہ ڈیڈکشن بجلی بلوں کی بھر مار اور محکمہ جاتی انتہائی غفلتوں پر سیپکو انتظامیہ کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
تازہ ترین