• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کنٹرول لائن اور افغان سرحد پر شیلنگ، پاک فوج کا بھارتی فورسز کو منہ توڑ جواب، سرحد کی بندش کابل میں پاکستانی سفیر کی طلبی

اسلام آباد(جنگ نیوز) لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور شیلنگ سے چار خواتین زخمی ہوگئیں ۔ پاک فوج نے بھارتی فورسز کو بھرپور منہ توڑ جواب دیا جبکہ جنوبی وزیرستان کے پاک افغان سرحدی علاقے میں سرحد پار سے فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان زخمی ہوگیا۔پاک افغان سرحد بھی کئی روز سے بند ہے اور کابل میں پاکستانی سفیر کو افغانستان کے وزارت خارجہ طلب کیا گیا۔ پاکستان کے دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کنڑول لائن پر پہل نہیں بلکہ جواب دے رہے ہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کھوئی رٹہ سیکٹر کے مقام پر جنجوٹ بہادر گاؤں پر کی گئی۔ بیان کے مطابق زخمی ہونے والی چار خواتین کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔ پاکستانی فوج کی جانب سے بھارتی بلااشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان ایجنسی میں پاک افغان سرحد پر مینگروتائی کے مقام پر دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کا جوان روف زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کے لئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے شمالی وزیرستان کے ہیڈ کوارٹر وانا پہنچا دیا گیا ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے جواب میںمشتبہ دہشت گردوں کے پاک افغان سرحد پر ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔دوسری جانب پاک فوج کے دستوں نے اتوار کو شمالی وزیرستان کے گائوں شیرانی ، دتہ خیل میں ایک کارروائی کے دوران بڑی تعداد میںاسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا ہے ۔ دریں اثناء افغان وزارت خارجہ نے پاکستانی سفیر ابرار حسین کو طلب کرکے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے سرحد پار شیلنگ کی جا رہی ہے، سرحد بند ہونے کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ پاکستانی سفیر سید ابرار حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان نے شیلنگ میں پہل نہیں کی ، پاکستانی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا گیا، پاکستان نےجوابی کارروائی کی، امن قائم کرنے کے لیے سرحد بند کرنا ناگزیر تھا۔ پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آپر یشن ردالفساد شروع کیا گیا ہے، سرحد بند کرنے کا مقصد تھا کہ دہشت گرد پاکستان میں داخل نہ ہو سکیں، پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہےاس لیےسرحدبند کرنے سے متعلق اقدامات کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کےخاتمے کے لیےبارڈر مینجمنٹ ضروری ہے، سرحد بند کرنے کامقصدیہ بھی تھاکہ آپریشن کے باعث شدت پسند افغانستان سے شرا نگیز کارروائیاں نہ کریں۔
تازہ ترین