• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ کاعمران فاروق قتل کیس کے ملزم کی حوالگی کی درخواست سے گریز

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) برطانیہ کی وزارت داخلہ نے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے مقدمے میں ملوث محسن علی سید کی حوالگی کی درخواست روک دی ہے، وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ایسا کرائون پراسیکیوشن سروس کے مشورے پر تکینیکی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ جیو نیوز کو باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ غیر ممالک سے ملزمان کی حوالگی کی درخواست کرنے کی ذمہ دار وزارت داخلہ نے محسن علی سید کی حوالگی کی درخواست ابھی تک نہیں کی ہے، جس سے ان خدشات کوتقویت ملتی ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی تحقیقات میں مختلف مراحل میں سقم موجود ہیں، پاکستان میںموجود باوثوق ذرائع نے جیو نیوز کو تصدیق کی ہے کہ پاکستان کی وزارت داخلہ کی جانب سے تعاون کی یقین دہانیوں کے باوجود اب اسلام آباد کو اب تک محسن علی سید کی حوالگی کی کوئی باقاعدہ درخواست موصول نہیں ہوئی، سکاٹ لینڈ یارڈ نے محسن علی سید اور کاشف خان کامران پر ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل میں ملوث ہونے کاشبہ ظاہر کیاتھا، ذرائع نے اس نمائندے کوبتایا کہ سکاٹ لینڈ یارڈ نے کئی مرتبہ محسن علی سید کی حوالگی کیلئے وزارت داخلہ سے درخواست کی لیکن یہ درخواست ہر مرتبہ دبادی گئی،خیال کیاجاتا ہے کہ چوہدری نثار نے سابق وزیر داخلہ تھریسا مے کوجو اب وزیر اعظم ہیں اورموجودہ وزیر داخلہ امبر رود کو بتادیاتھا کہ پاکستان محسن علی سید اور ان کی معاونت کرنے والے خالد شمیم اور معظم علی خان کو برطانیہ کے حوالے کرنے کوتیار ہے،لیکن برطانوی وزارت داخلہ اس سے گریز کررہی ہے،فارن اور کامن ویلتھ آفس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ایف سی او سے اس مسئلہ کاکوئی تعلق نہیں ہے اور یہ معاملہ ہوم آفس اوروزیر داخلہ کے اختیار کاہے۔
تازہ ترین