• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نسلی امتیاز کے خاتمے میں بھارت اور امریکا بڑی رکاوٹ

لاہور(رپورٹ:ریاض الحق)آج پوری دنیا میں نسلی امتیاز کے خاتمے کے حوالے سے عالمی دن منایا جارہا ہےتاہم نسلی امتیاز کے خاتمے میں بھارتی اور امریکی پالیسیاں بڑی رکاوٹ ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی کے اقتدار میں آنے سے غلبہ پسندی کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ جدید ترین دور میں بھی دورِ جاہلیت کے طور طریقے فروغ پا رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ دنیا کے جدید ترین ممالک بھی اب رنگ ونسل اور مذہب کا امتیاز عام کرنے لگے ہیں جس سے اگر ایک طرف نسلی امتیاز بڑھ رہا ہے تو دوسری جانب مذہبی کشیدگی بھی فروغ پا رہی ہے۔نسلی امتیاز کے فروغ میں امریکا، بھارت اور اسرائیلی قابل ذکر ممالک بن چکے ہیں۔ نسلی امتیاز کے خاتمے کے عالمی دن کیلئے جنگ ڈویلپمنٹ رپورٹنگ سیل کی خصوصی رپورٹ کے مطابق امریکا میں موجودہ حکومت اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تو نسلی و مذہبی امتیاز کی انتہا کر دی اور امریکی سرزمین کو صرف گوروں کی زمین تک محدود کرنے کیلئے خاطر خواہ اقدامات کرنے شروع کر دیئے ہیں۔ امریکی صدر اور ان کی حکومت کے اس رویے سے اگر ایک طرف مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد پریشان ہیں تو دوسری جانب سیاہ فام امریکی بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے سامنے سراپا احتجاج ہیں ۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکا کی طرح بھارت میں بھی صورتحال مختلف نہیں جس کا اندازہ اتر پردیش کے نئے وزیراعلیٰ سے لگا یا جاسکتا ہے جو کھلم کھلامسلمانوں کو بھارت چھوڑنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ٹرمپ اور مودی کے اقتدار میں آنے سے غلبہ پسندی کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے جس سے نہ صرف نسلی امتیاز فرو غ پا رہا ہے بلکہ دنیا اہم خطوں میں مذہبی کشیدگی بھی بڑھنے لگی ہے۔ امریکا، بھارت اور اسرائیل عالمی سطح پر نسلی امتیاز کے فروغ کے حوالے سے قابل ذکر ممالک بن چکے ہیں جس کااندازہ اس امر سے باآسانی لگایا جا سکتاہے کہ اگر ایک طرف امریکا کی جانب سے مسلم ممالک اور دیگر رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والوں کیلئے امریکی دروازے بند کئے جارہے ہیں تو دوسری جانب بھارت میں بھی مودی انتہا پسند حکومت نے مسلمانوں کیلئے بھارتی سرزمین کو تنگ کرنا شروع کر دیا ہے۔ بھارت نے نہ صرف مذہبی امتیاز کے باعث مسلمانوں کیلئے جینا مشکل کر دیا ہے بلکہ بھارتی اصطلاح میں نچلی ذات سے تعلق رکھنے والے ہند وئوں کیلئے بھی وہاں رہنا نہ ممکن ہوتا جا رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے نہ صرف ہندوستان بلکہ کشمیر میں بھی مسلمانوں کو مذہبی نفرت کا بھرپور نشانہ بنایا جارہا ہے۔ نسلی اور مذہبی امتیاز میں اسرائیل بھی امریکا اور بھارت سے پیچھے نہیں اور یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی مظالم کے باعث فلسطینیوں کیلئے ہجرت واحد راستہ رہ گیا ہے جس کا اندازہ اقوام متحدہ کے ان اعدادو شمار سے باآسانی لگایا جاسکتا ہے کہ 2015کے اختتام پر 80لاکھ سے زائد بے گھر ہونیوالے فلسطینیوں میں سے 62لاکھ سے زائد اپنے ملک کو خیر باد کہنے پر مجبور ہوئے۔
تازہ ترین