• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی طرف سے پیر کو سنایا گیا فیصلہ بجلی صارفین کیلئے اچھی خبر ہے۔ برقی نرخ میں ساڑھے تین روپے فی یونٹ کمی کے فیصلے کا اطلاق اگرچہ صرف کراچی کے صارفین کو جاری کئے جانے والے بلوں پر ہوگا تاہم فیصلے کی تفصیلات سے ایسے اشارے ملتے ہیں جن سے برقی کمپنیوں کی اپنی کوتاہیوں کے باعث سپلائی سسٹم کو پہنچنے والے نقصان کی درستی اور طریق کارمیں اصلاحات کے اخراجات کا غیرمعمولی بوجھ صارفین کی طرف منتقل کرتے چلے جانے کے رجحان میں تبدیلی کا احساس ہوتا ہے اور یہ امید جنم لیتی ہے کہ رفتہ رفتہ ملک کے دوسرے حصوں میں بھی اس کے اثرات ظاہر ہوں گے اور بجلی کے ٹیرف میں مزید کمی آئے گی۔ اگرچہ ’’نیپرا‘‘ ایک خودمختار ادارہ ہے اور اس کے فیصلوں میں معاملات کے فنی و تکنیکی پہلوئوں کو پیش نظر رکھا جاتا ہے مگر سال 2013ء میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے برسر اقتدار آنے کے وقت سے عوام منتظر رہے ہیں کہ ملک میں لوڈ شیڈنگ کب ختم ہوتی اور بجلی سستی ہونے کی خبریں کب آتی ہیں۔ حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ متعدد مقامات پر لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم ہوا ہے اور حکومتی دعووں کے مطابق آئندہ برس اس دورانیے کے صفر کی سطح پر پہنچنے یا بہت کم ہونے کے امکانات پائے جاتے ہیں۔ ’’نیپرا‘‘ نے شہر قائد میں فی یونٹ بجلی نرخ ریگولیٹرز کے متعین کردہ موجودہ ٹیرف 15روپے 57پیسے سے گھٹا کر 12روپے سات پیسے کرتے ہوئے ’’کے الیکٹرک‘‘ کافی یونٹ ٹیرف 16روپے 23پیسے کرنے کا دعویٰ مسترد کردیا ہے ’’کے الیکٹرک‘‘ کو بینک چارجز اور میٹر رینٹ وصول کرنے سے روکتے ہوئے ہدایت کی گئی ہے کہ جن صارفین کے ہاں بجلی استعمال کرنے کے وقت (ٹائم آف یوز یا ٹی او یوز) میٹر نصب کئے جاچکے ہیں انہیں ٹی او یو کے ریٹ سے بل بھیجنے کا آغاز کرے مذکورہ فیصلے سے کچھ دیگر سہولتوں کے اشارے بھی ملتے ہیں جنہیں عوام کی آسانی کے لئے سادہ الفاظ میں مشتہر کرنے کی ضرورت ہے۔ فیصلے میں دی گئی ہدایات کی روشنی میں بجلی کی پیداوار، تقسیم اور ترسیل کے نظام میں بہتری کی بھی توقعات کی جاسکتی ہیں۔

.
تازہ ترین