• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صرف ایک فیصددستاویزات منظرعام پرلایا ہوں،آئندہ ماہ مزیدجاری کرونگا‘اسانج

کراچی(جنگ نیوز)وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے کہاہے کہ وہ ابھی تک سی آئی اے کی صرف ایک فیصد خفیہ دستاویزات ہی منظر عام پر آئے ہیں‘ آئندہ ماہ ایسی مزید دستاویزات شائع کر دی جائیں گی۔ جرمن نشریاتی ادارےڈی ڈبلیو کوانٹریومیں جولین اسانج نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ ہیکنگ یا نگرانی کے واقعات کا علم ہونے کے باوجود جرمن حکومت کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا‘ان کے بقول افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ امریکا کے ساتھ معاملات کے سلسلے میں جرمن حکومت کی جانب سے قدرے کمزور رویہ اپنایا گیا۔ اسانج نے اس بات چیت کے دوران یہ بھی بتایا کہ وہ اگلے مہینے مزید خفیہ دستاویزات جاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں‘ان کا کہناتھاکہ ابھی تک ہم نے اپنے پاس موجود مواد کا صرف ایک فیصد جاری کیا ہے‘99فیصد ابھی باقی ہے‘اسانج نے مزید کہا کہ سی آئی اے نے اپنے ہی اندر سے قومی سلامتی کے امریکی ادارے ’این ایس اے‘ کے نام سے ایک اور خفیہ ادارہ بنایا جو الیکٹرانک انداز میں جاسوسی میں مہارت رکھتا ہے‘اس طرح سی آئی اے نے ہیکنگ اور جاسوسی کا ایک بہت بڑا نیٹ ورک بنا ڈالا‘ ان ہیکرز کو ہیکنگ کے لیے بڑے بڑے ہتھیاروں سے آراستہ کیا گیا اور پھر یہ سب کچھ خود ان کے اپنے قابو سے ہی باہر ہو گیا‘اسانج نے ڈی ڈبلیو کو مزید بتایا کہ وکی لیکس کی جانب سے شائع شدہ تمام تر مواد سی آئی اے کے ریاست ورجینیاکے علاقے لینگلی میں قائم ’’سینٹر فار سائبر سکیورٹی‘‘ کے مرکز سے حاصل کیا گیا کیونکہ یہ مرکز الگ تھلگ واقع ہے اور یہاں پر انٹرنیٹ سکیورٹی بھی بہت زیادہ سخت نہیں تھی۔
تازہ ترین