• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خصوصی فوجی عدالتوں کیلئے آئینی ترمیم منگل کو منظور کئے جانے کا امکان

اسلام آباد (صالح ظافر)دہشت گردوں پر مقدمات چلانے کے لئے خصوصی فوجی عدالتوں کے احیاء کے لئے آئینی ترمیم منگل کے روز منظور کئے جانے کا امکان ہے اور یہ صدر کی منظوری سے اس ماہ کے اختتام تک قانون کا حصہ بن جائے گی۔ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین امریکیوں کو ویزے جاری کرنے کا نیا تنازع آئینی ترمیم کی منظوری میں تارخیر کا باعث بنے گا۔ قومی اسمبلی پہلے ہی 28 ویں آئینی ترمیم منظور کرچکی ہے جس کے تحت فوجی عدالتوں میں دو برس کی توسیع ہوگئی ہے۔ پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے بل کو سینیٹ 90 روز کے لئے روک سکتا ہے اور 90 روز کے دوران اگر سینیٹ اس کو مسترد کر دکے تو اسے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کو بھیجا جاسکتا ہے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اس طرح کا کوئی امکان نہیں ہے۔ذرائع نے نشاندہی کی ہے کہ وزیراعظم نواز شریف جلد از جلد ایسی قانون سازی کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں جو فوجی عدالتوں کی ضرورت کو پورا کر سکے۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے پارلیمانی گروپ کے اجلاس میں اشارہ دیا تھا کہ مطلوبہ قانون سازی 6 ماہ کے اندر کی جاسکتی ہے جس کے ذریعے ملک میں فوجی عدالتوں کی ضرورت ختم ہوجائے گی۔ 
تازہ ترین