• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جوڈیشل ایکٹ بنایا جارہا ہے، جج ایمانداری و لگن سے فیصلے کریں، وکلاء ہڑتال چھوڑ دیں، منصور شاہ

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ عدالتی نظام میں بہتری کیلئے پنجاب جوڈیشل ایکٹ بنایا جا رہا ہے جس سے جہاں ججز کی سیٹوں میں اضافہ ہو گا وہاں مقدمات کی جلد سماعت اورسہولیات کی فراہمی کیلئے ہر سطح پر بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ جج پوری ایمانداری، محنت اور لگن سے فیصلے کریں اور کرپشن کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جا ئیگی، ججز سینئر وکلا کو اپنے ٹرانسفر کے لئے استعمال نہ کریں  ججز کی شکایات اور انکے ازالہ کے لئے ہر وقت موجود ہوں خواتین ججز کے بچوں کے لئے ڈے کیئر سینٹر بنائے جائیں گے  ججز اپنے گریڈ بڑھنے پر تالیاں نہ بجائیں اگر عام آدمی عدلیہ سے خوش نہیں تو عدالتوں میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں بہت جلد تمام ججز کو نئی گاڑیاں فراہم کی جائیں گی پہلے مرحلے میں خواتین ججز کو گاڑیاں دی جائیں گی۔ انہوںنے کہا کہ ججز کو کورسز کروانے کے لئے اکیڈمیاں بنائی جائیں گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جوڈیشل کمپلیکس راولپنڈی میں راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ججز سے خطاب  کے دوران کیا ۔انہوںنے کہا کہ  نئے پنجاب جوڈیشل ایکٹ  میں ججوں کی پوسٹیں بھی اپ گریڈ کریں گے ۔  انہوں نے کہا کہ زیر التوا مقدمات کا جلد از جلد فیصلہ کیا جائے۔ ججز مقدمات  اور لوگوں کے مسائل کے حل کے لئے نئے راستے اختیار کریں،  اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس محمد فرخ عرفان خان، رجسٹرار سید خورشید انور رضوی اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی شکیل احمد بھی موجود تھے۔ وفد میںوائس چیئرمین پنجاب بار کونسل ملک عنائت اللہ اعوان، چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پنجاب بار کونسل سید عظمت بخاری، ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن راولپنڈی کے صدر ظفر محمود مغل، نائب صدر بلال رضا، ضلعی بار ایسو سی ایشن راولپنڈی کے صدر سجاد اکبر عباسی، جنرل سیکرٹری عرفان نیازی، اٹک بار ایسو سی ایشن کے صدر ملک اسرار احمد، چکوال بار ایسو سی ایشن کے صدر امجد حسین، سیکرٹری نثار احمد اصغر اور جہلم بار ایسو سی ایشن کے صدر راجہ عتیق عالم شامل تھے۔  ان کا کہنا تھا کہ وکلاء ہڑتال کلچر کو مکمل طور پر ترک کر دیں تاکہ سائلین کو جلد انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے۔
تازہ ترین