اسلام آباد(نمائندہ جنگ)وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نوازنےکہا ہے کہ حسین شہید سہروردی کے بعد سب کچھ ہمارے ساتھ ہی ہورہا ہے، ہمارے خلاف کچھ نہیں تو ثبوت کہاں سے آئے گا، میں نے تمام جواب دیدیئے، وہ مطمئن ہیں یا نہیں ان سے پوچھیں، لسی اور لڑائی بڑھانے کی کوئی حد نہیں ہوتی، اگر کوئی افیئر نہیں چلے گا تو معاملہ عوام اور میڈیا میں آئے گا، عدالت بھی جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی کےپاس جاتے ہوئے اور واپسی پر میڈیا سے بات چیت اورسوالوں کے جوابات دیتے ہوئےحسین نواز نے کہا کہ جے آئی ٹی نے مجھے دو گھنٹے انتظار کرایا، وکیل کو ساتھ بٹھانے کی اجازت نہیں دی گئی، میں نے ہر سوال کا جواب دیا ہے، وہ مطمئن ہوئے یا نہیں یہ آپ ان سے پوچھیں۔ حسین نواز نے کہا کہ جے آئی ٹی نے مجھے دوبارہ بلا لیا ہے تاہم ابھی سمن جاری نہیں کئے گئے، یہاں جس کو بھی، جب بھی بلایا جائے گا وہ پیش ہو گا۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ جب میں نے، میرے والد یا بہن بھائیوں نے کوئی جرم کیا ہی نہیں تو پھر یہ لوگ ثابت کیا کریں گے؟ ہمارے خلاف کسی قسم کا کوئی ثبوت نہیں نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ 1999 میں قید تنہائی تھی، طویل پوچھ گچھ ہوتی تھی وکیل سےملنے نہیں دیاجا تاتھااب ایسا نہیں،انہوں نے کہاکہ ان کےجو اثاثے مشرف کے دور میں تھےآج بھی وہی ہیں ،حسن نواز کو بھی جب بلایاجائےگا وہ حاضر ہو جائےگا۔ حسین نواز نے مزید کہا کہ اگر معاملہ قانون کے مطابق نہیں چلے گا تو سپریم کورٹ اور عوام کے سامنے جائیں گے، تاہم یہاں کسی کا رویہ ڈسکس کرنے نہیں آیا۔لڑائی اور لسی کے بڑھاوے کی کوئی حدنہیں ہوتی۔ حسین نوا ز نے شکوہ کیا کہ حسین شہید سہروردی کے بعد سے سب کچھ ہمارے ساتھ ہی ہورہا ہے۔ دستاویزات کے حوالے سے سوال پرانہوں نے کہاکہ دستاویزات میرے اور جے آئی ٹی کے درمیان ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں حسین نواز نے تحقیقاتی عمل کو سابق صدر پرویز مشرف سے تشبیہ دی، مجھے سے بھی تحقیقات اس نوعیت کی ہورہی ہیں جو پرویز مشرف سےہوئی تھیں ، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم لوگ جواب دے رہے ہیں اور ہمیشہ سے سیاستدان جواب دیتے آئے ہیں۔اس موقع پر حنیف عباسی ، ناصر بٹ اور چوہدری ریاض سمیت درجنوں کارکن بھی موجود تھے۔دوسری جانب حسین نواز جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد باہر آئے تون لیگی کارکنوں نے نعرے لگائے۔