دیر بالا(ایجنسیاں)وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں‘جے آئی ٹی اورپی ٹی آئی کااحتساب کوئی نہیں مانے گا،یہ جو کچھ ہو رہا ہے احتساب نہیں استحصال ہے۔
تہمت اور بیہودہ الزامات برداشت نہیں کر سکتا‘مجھے اپنی عزت سب سے پیاری ہے‘میرے صبرکا امتحان مت لو‘ میراسرصرف اللہ کے حضورجھکتاہے‘49ہزارپائو نڈ لوٹنے والوں کا سرعام احتساب ہونا چاہئے ‘جے آئی ٹی سربراہ نے اپنے کزن کو عوام کے خون پسینے کی رقم دیدی‘جے آئی ٹی ارکان فرشتوں کی طرح صادق اورامین بنے بیٹھے ہیں ، ہمیں توعلم ہی نہیں کس چیزکا احتساب ہورہا ہے،روزصبح اٹھ کراستعفے کی بھیک مانگنے والو شرم کرو،کیا میں تمہارے ووٹوں سےآیا ہوںجو استعفیٰ دے دوں؟
اب یہ تماشا بند ہونا چاہئے ‘آج کل مخالفین کے سرکس پر پانامالیکس کا بورڈلگاہواہے‘عوام تمہیں پہلے بھی مسترد کرچکے، 2018 میں بھی ٹھکرائیں گے،پاور پلانٹس لگانے والے نواز شریف کے احتساب کی باتیں ہو رہی ہیں، گارنٹی سے کہتاہوں اس احتساب کوپاکستان میں کوئی نہیں مانے گا ‘نیاپاکستان بنانے والوں پہلے نیاکے پی کے بناؤ۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعرات کو لواری ٹنل کے افتتاح کے موقع پر دیر بالا میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔میاں نوازشریف کا کہنا تھاکہ ہر روز استعفیٰ کی بھیک مانگنے والوںکو شرم آنی چاہیے‘ 2014ء میں شاہراہ دستور چار ماہ تک یرغمال بنی رہی ،جمہوریت کی قبریں کھودی گئیں‘ آئین اور قانون کے کفن تیار ہوتے رہے، ہم نے فتنے فساد کی قوتوں کے سامنے سر نہیں جھکایا،آج کل مخالفین کے سرکس پر پاناما لیکس کا بورڈ لگا ہوا ہے ‘ انہوں نے کہاکہ اس حلقے سے افتخار الدین جیتےہیں‘ ان کا تعلق ہماری جماعت سے نہیں ، ان کے والد کا ہماری جماعت سے تعلق تھا‘یہ مسلم لیگ (ن) میں آنا چاہتے ہیں تاہم میں نے انہیں کہا ہے کہ ابھی مسلم لیگ (ن) کو کام کرنے دو‘ میںپی ٹی آئی کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس احتساب کو کوئی نہیں مانے گا، یہ احتساب نہیں استحصال ہے ‘نواز شریف کو نہیں پتہ کہ اس کاکس چیز کا احتساب ہو رہا ہے، بتایا جائے کہ کس ٹھیکے سے رقم لی ،کیا درختوں کا ٹھیکہ دے کر کرپشن کی ، لواری ٹنل یا سڑکوں کے منصوبوں میں کرپشن کی، بجلی کے منصوبوں میں پیسہ کھایا۔
ہم نے تو168 ارب روپے بچت کرکے قوم کو واپس کئے‘میں یہ تہمت اور بیہودہ الزامات برداشت نہیں کرسکتا ، ہرایک کو اپنی عزت پیاری ہے اور مجھے اپنی عزت سب سے پیاری ہے‘ الزام لگانے والا پہلے اپنے آپ کو پاک صاف ثابت کرے‘ ایک مولاناصاحب اور نئے پاکستان کی باتیں کرنے والے ان کے مریدوں نے تماشا لگایا تھا ، ایوان صدر ، پی ٹی وی ، پارلیمنٹ اور وزیر اعظم ہاؤس پر حملے کئے گئے‘میراسر صرف اللہ کے حضور جھکتا ہے‘سرکس کے بورڈ پر اب پاناما لیکس کابورڈ لگا ہے ‘مجھے کہاجارہاہے کہ استعفیٰ دو، کیا نواز شریف تمہارے ووٹوں سے وزیر اعظم بنا ہے جو تمہارے کہنے پر استعفیٰ دے‘یہ کھیل تماشے اب بہت ہو چکے‘ میرے صبرکا امتحان مت لو‘ انہوں نے کہا کہ افتخار الدین کے مطالبے پر گیس پلانٹ دے رہا ہوں تاہم میری ان سے کوئی شرط نہیں ہے‘ یہ ن لیگ میں شمولیت اختیار کرنا چاہیں تو یہ ان کی اپنی مرضی ہوگی‘۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ترقی کے دشمن 2002 سے 2013 سمیت تمام انتخابات میں مسترد شدہ ہیں جبکہ ملک و عوام کو ترقی سے محروم رکھنے والے سیاست کے قابل نہیں ہے‘ میرے صبر کا امتحان نہ لیا جائے ، ملک و قوم کو تکلیف سے بچانے کی خاطر 7 سال جلاوطنی برداشت کی‘ عمران خان صبح اٹھتے ہی استعفے کی بھیک مانگتے ہیں ‘جے آئی ٹی اورپی ٹی آئی کا احتساب کون کرے گا‘ اس نوازشریف کے احتساب کی باتیں ہورہی ہیں جو اندھیرے ختم کررہا ہے ‘ ہمارا احتساب نہیں استحصال ہورہا ہے‘کیا میں نے ٹمبر اور سنگ مرمر کے ٹھیکے لیے ہیں‘ وزیراعظم نے ٹنل کا افتتاح کرنے کے بعد ٹنل کے اندرونی حصے کا بھی معائنہ کیا۔