• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملاوٹ شدہ خوراک کی وجہ سے امراض بڑھ رہے ہیں‘ ماہرین

راولپنڈی (خصوصی نمائندہ) پاکستان میں ہیپا ٹائٹس بی اور سی کے ساتھ ساتھ ملاوٹ شدہ خوراک کی وجہ سے معدہ و جگر کی بیماریوں میں اضافہ ہو چکا ہے۔ اسکے علاوہ دیگر امراض میں معدہ کا کینسر، پتا میں پتھری، پتا کا کینسر شامل ہیں۔ ان بیماریوں کے جدید طریقہ علاج کے حوالے سے 2روزہ ورکشاپ کا گزشتہ روز ہوئی جس میں ڈاکٹر ندیم تہامی، کنسلٹنٹ گیسٹرو انٹرولوجسٹ، ڈاکٹر علی زاہد اور برطانیہ سے آئے ہوئے ڈاکٹر امجد علی نے ملک بھر کے ماہرین امراض جگر و معدہ کو جدید طریقہ علاج کے بارے میں لیکچرز دیئے۔ ورکشاپ کا انعقاد پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی و الائیڈ ہاسپٹلز، پروفیسر بشریٰ خار ماہر امراض معدہ و جگر اور ورکشاپ ڈائریکٹر نے کیا۔ پروفیسر محمد عمر نے بتایا کہ ہولی فیملی ہسپتال میں معدہ و جگر کی بیماریوں کی تشخیص اور علاج کیلئے جدید مشینری اور ماہرین موجود ہیں جن میں ای آر سی پی، ای یو ایس، آر ایف اے، فائبرو سکین، مینو میٹری، اینڈو سکوپی، کلونو سکوپی اور لیور ڈائیلاسز کی سہولیات موجود ہیں۔ ورکشاپ کا مقصد نوجوان گیسٹرو انٹرولوجسٹ اور پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹروں کو انٹرنیشنل معیار کے مطابق آگاہی اور ہینڈ آن ٹریننگ دینا بھی ہے۔
تازہ ترین