• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میٹھے مشروبات کی قیمتوںمیںاضافےسے کسٹمرز کی مٹھاس کےکم استعمال کی حوصلہ افزائی ہوگی

لندن (پی اے) ریسٹورنٹس میں میٹھے مشروبات کی قیمتوں میں اضافے اور صحت مند متبادل کی پیشکش سے کسٹمرز کی مٹھاس کے استعمال میں کمی کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ ایک سٹڈی کے مطابق جیمی کے اطالوی ریسٹورنٹس میں شوگر کے میٹھے مشروبات کی قیمتوں میں10پنس اضافے کے بعد اس کی فروخت میں9فیصد کمی ہوگئی ہے۔ چین نے اپنے مینو کو ری۔ ڈیزائن کرکے وضاحت کی ہے کہ یہ رقم چیرٹی کو عطیہ کردی جائے گی۔ ماہرین نے کہا ہے کہ یہ جاننے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ کون سے اقدامات قابل عمل ہیں۔ واضح رہے کہ بہت زیادہ میٹھے سافٹ ڈرنکس کا صحت کے سنجیدہ مسائل کے بھاری خدشات سے تعلق ہے جن میں موٹاپا، ٹائپ2ذیابطیس، امراض قلب، سٹروک اور دانتوں پر کائی جمنے کے مسائل شامل ہیں۔ شوگر ٹیکس کے نفاذ سے موٹاپے پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ برطانوی حکومت اپریل2018ء سے بہت زیادہ میٹھے سافٹ ڈرنکس مثلاً کوکا کولا، پیپسی اور ارن بریو پر ٹیکس متعارف کرا رہی ہے۔ جیمی اولیور نے منصوبے کے لیے پہلے ہی اپنی حمایت کا اظہارا کردیا تھا۔ ایپیڈیمولوجی اینڈ کمیونٹی ہیلتھ جرنل میں شائع ہونے والی سٹڈی میں ستمبر 2015 میں میٹھے مشروبات پر10پنس ٹیکس متعارف کرائے جانے کے بعد جیمی اولیور کے37ریسٹورنٹس کی قومی چین میں میٹھے نان الکوحل مشروبات کی فروخت کا تجزیہ کیا گیا تھا۔ 12 ہفتوں کے بعد فی کسٹمر میٹھے مشروبات کی فروخت میں 11 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ مزید6ماہ میں ان کی فروخت 9.3فیصد کم ہوگئی۔ تاہم سٹڈی میں کسی دوسری ریسٹورنٹ چین میں میٹھے مشروبات کی فروخت کے اعداد و شمار پیش نہیں کیے گئے۔ سٹڈی میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ فی کسٹمر سافٹ ڈرنکس کی فروخت کی عمومی تعداد میں بھی کمی ہوئی ہے جس میں ڈائٹ ڈرنکس اور بوتلوں میں فروخت ہونے والا پانی بھی شامل ہے۔
تازہ ترین