• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اب یہ ہماری عادت ہوگئی ہے کہ ہم کوئی ذمہ داری اٹھانے کو تیارہی نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی غلطی تسلیم کرنے کو تیار ہیں بلکہ ہر غلطی کی ذمہ داری کسی اور پر ڈال کر بری الذمہ ہو جاتے ہیں اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہم وہ غلطی دہراتے ہیں اس لئے کہ اگر غلطی کا احساس ہو تو انسان اپنی اصلاح کرتا ہے جب غلطی کا احساس ہی نہ ہو تو اصلاح کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے کام جو ہم خود کرسکتے ہیں نہیں کرتے بلکہ ہر کام حکومت پر چھوڑ دیتے ہیں کبھی خود سے یہ نہیں پوچھتے کہ کیا غلط سمت گاڑی چلانے، ٹریفک کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے کو ہم سے حکومت نے کہا ہے کہ یا کبھی کسی حکومت نے اس سلسلے میں قانون سازی کی ہے جو ہم اس پر ایسے عمل کررہے ہیں کہ جیسے قانون بنا ہوا ہے اور ہم قانون پر عمل کرنے کے عادی ہیں۔آج کل غلط سمت گاڑی چلانے کا رجحان شدت اختیار کر گیا ہے بلکہ بعض اوقات تو موٹر سائیکل چلانے والے فٹ پاتھ پر موٹر سائیکل چلاتے ہیں۔ ٹریفک پولیس انہیں دیکھتی ہے مگر کچھ نہیں کہتی جبکہ غلط سمت گاڑی چلانے سے حادثے کا خطرہ ہوتا ہے جس میں کسی کی جان بھی جاسکتی ہے۔ ٹریفک پولیس کے اعلیٰ حکام سے گزارش ہے کہ ان افراد کے خلاف سخت کارروائی کرے جو غلط سمت گاڑی چلاتے ہیں ۔
(جاوید اختر۔ گلشن معمار)

تازہ ترین