• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاداریاں تبدیل کرائیں تو تینوں ایوانوں سے مستعفی ہوجائیں گے، فاروق ستار

کراچی (اسٹاف رپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہا ہے کہ اب اگرہمارے کسی ایم این اے ، ایم پی اے ، سینیٹر کی وفاداری تبدیل کرائی تو تینوں ایوانوں سے اجتماعی طور پر مستعفی ہوجائیں گے، اسی لئے تمام سینیٹرز ، قومی اسمبلی ، صوبائی اسمبلی کے اراکین سے استعفے لے لئے ہیں اوروہ ہمارے پاس جمع ہیں۔ہماری سینیٹ سے نمائندگی ختم کرانے کی سازش ہورہی ہے،پی ایس پی سینیٹ میں ہماری نمائندگی ختم کرنےکی آلہ کار بن رہی ہے،ہماری ایک سیٹ چھین کر پیپلزپارٹی کو دینے کی سازش کی جارہی ہے، ہماری سینیٹ کی سیٹیں ایک ایک کرکے کم کی جارہی ہیں اور آئندہ سینیٹ کے انتخابات سے ہمیں وفاق سے باہر کرنےکی تیاری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان چھوڑنے والے اراکین پارلیمنٹ کے استعفوں کو الیکشن کمیشن فی الفور منظور اور ان نشستوں پرضمنی الیکشن کا اعلان کرے۔انہوں نے مردم شماری میں سندھ کے شہروں کے ساتھ ناانصافی کے خلاف اتوار 5نومبر کو مزار قائد اعظم پر فقید المثال مظاہرہ کرنے کا اعلان بھی کیا ۔ وہ ایم کیوایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادرآباد کے قریب واقع گرائونڈ میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر عامر خان ، کنور نوید جمیل ، نسرین جلیل ، کیف الوریٰ ، وسیم اختر، کامران ٹیسوری ،اراکین رابطہ کمیٹی اور تمام حق پرست سینیٹرز ، ارکان قومی وصوبائی اسمبلی بھی موجود تھے ۔ فاروق ستار نے مزید کہا کہ ہمارے اراکین صوبائی اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے، ہمارے ایم این ایز اور سینیٹر ز پر بھی اس طرح کا دبائو ہوسکتا ہے۔ ہم نے ایم پی ایز اور ایم این ایز اور سینیٹر سے آخری مرتبہ پوچھا ہے کہ آپ ایم کیوایم پاکستان کے کسی عمل اور پالیسی سے مطمئن نہیں ہیں یا آپ کوکوئی شکایات اور تحفظات ہیں تو ہمیں بتا ئیں ، یا دبائو ہے کسی کا اور کہیں سے فون آرہے ہیں اور آپ کو وفاداری تبدیل کرنے کیلئے مجبورکیاجارہا ہے تو آج آخری موقع دیاجارہا ہے اپنا دل کھولیں اور حقائق سامنے رکھیں۔پھر ہم وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور آرمی چیف سے پوچیں گے کہ یہ آپ کی پالیسی ہے اور کہیں نیچے سے کوئی اس طرح کا عمل کررہاہے تو کیا یہ پالیسی ہے ، ہمیں یقین ہے کہ یہ ہمارے ادارے ، افواج پاکستان اور حکومت کی پالیسی نہیں ہوسکتی، ہماری طرف سے کوئی روک ٹوک نہیں ہے ، جو بتا کر جائے گا اس کی عزت میں اضافہ ہوگا لیکن جودبائو میں ہیں او راچانک چلے جائیں اس سے دل شکنی ضرور ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے کہ سینیٹ کے الیکشن میں وفاداری تبدیل کرنے والے ایم پی ایز کے ذریعےنیلام گھر سجے گا اوریہ اب خود کو بھی بیچیں گے اور پیسے لیکر ووٹ ڈالیں گے۔جو ایم پی ایز ، ایم این ایز سینیٹر ہمارے ساتھ کھڑے ہیں ان کے استعفے لے لئے ہیں اب اگر یہ شرارت ہوتی ہے تو ہم بھی پاکستان کے پارلیمانی ، جمہوری نظام کو ٹھکرانے کیلئے تیار ہیں، جب سینیٹ میں ہماری سیٹوں کو ہم سے چھینا جارہا ہے ، ہمارے مینڈیٹ کی توہین کی جارہی ہے ، ہمارے پاس بھی فیصلہ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے ، اب اگر ایسا کوئی عمل ہوتا ہے تو ہم بھی عوامی عدالت میں ہی جائیں۔سینیٹ کی چار نشستوںپر مارچ میں الیکشن ہوگاجس میں سب سے بڑا نقصان مہاجروں کو پی ایس پی کی وجہ سے ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایم کیوایم پاکستان کو نمائندگی کے حق سے محروم کرنے کا آغازسینیٹ سے کیاجارہا ہے تو ہمیں بتا دیاجائے تاکہ ہم خود مستعفی ہوجائیں، ہمیں دو ٹوک الفاظ میں بتا یا جائے کہ مہاجروں کیلئے پاکستان میں کیا پالیسی ہے مہاجروں کو زندہ رہنے کا حق ملے گا یا نہیں،کیا ایم کیوایم کو بتدریج ختم کرنے کے منصوبے پر عمل کیاجاتا رہے گا،بتا دیاجائے ۔وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال آکر جیل کی صورتحال اور ایف آئی اے کو دیکھیں۔انہوں نے کہا کہ کسی ادارے یا اس کے سربراہ کی طرف سے کوئی ایسا پیغام نہیں ملا ہے کہ ایم کیوایم پاکستان کے نام کو تبدیل کیاجائے، واشگاف الفاظ میں اعلان کرتا ہوں کہ ہم لندن سے ہر اعتبار سے علیحدہ ہوگئے ہیں اور اس میں کسی کو کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہئے، ایم کیوایم کا نام اور ایم کیوایم کا جھنڈا ، انتخابی نشان اور منشور اسی طرح قائم و دائم رہے گا اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی ، نہ کوئی انضمام نہیں ہوگا۔ علاوہ ازیں فاروق ستار نے اتوار کو مقامی ہوٹل میں آباد کے جو منتخب عہدیداران کے اعزاز میں ڈسٹرکٹ سینٹرل کی جانب سے دئیے جانے والے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں امریکن اور رشین کٹنگ کی جارہی ہے،مردم شماری میں شہری سندھ کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ۔کراچی میں کچی آبادیاں بسا کر انہیں قانونی بنا دیا جاتا ہے۔ اگر آج ہم سب نے مل کر کراچی کیلئے کچھ نہیں کیا تو کل یہ شہر رہنے کے قابل نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل140 اے کی ہماری پٹیشن کا جلد فیصلہ آئے گا اور سب کچھ شہر کے میئر کے ماتحت ہوگا۔کراچی بلڈنگ کنٹرول میئر کے ماتحت ہوگا۔ کراچی ہمارے خون پسینے سے بسا ہے۔ 65 ملین گیلن پانی کا منصوبہ ہے انشااللہ جلد کراچی والوں کو ملے گا۔ 9 سال سے اضافی پانی کا ایک قطرہ کراچی کو فراہم نہیں کیا گیا۔ہمیں مل کر کراچی کے شہریوں کیلئے سستے مکانات کی اسکیم لانی ہے۔آنے والا وقت ہمارا ہے۔ جس طرح ہم نے برا وقت دیکھا اب اچھا وقت بھی ہم سے کوئی نہیں چھین سکتا۔
تازہ ترین