• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معاملات کو گول مول اور ہیرا پھیری کرنے والوں کی آمدنی ’’اچھے لوگوں‘‘ کے مقابلے میں کم ہوتی ہے، تحقیق

کراچی (نیوز ڈیسک) ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ معاملات کو گول مول کرنے اور ہیرا پھیری کرنے والے لوگ اصل میں ذہنی طور پر بیمار ہونے کی خاصیت کے حامل ہوتے ہیں اور ایسے لوگ ’’اچھے لوگوں‘‘ کے مقابلے میں کم کماتے ہیں۔ ڈینور یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ معاملات کو گول مول کرنے والے افراد میں خود پسندی کا عنصر بھی پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ لوگ خود کو زیادہ پر اعتماد سمجھتے ہیں اور زیادہ پر خطراقدامات کرنے کی وجہ سے نقصانات اٹھاتے ہیں۔ تحقیق کے دوران 101؍ ہیج فنڈ مینیجرز کے دماغ کا جائزہ لیا گیا اور ان کی شخصیت کو ان کی آمدنی، سرمایہ کاری اور مالی ریٹرنز کے ساتھ تقابل کر کے دیکھا۔ تجزیے سے معلوم ہوا کہ ذہنی بیماری کی خاصیت رکھنے والے افراد نے جتنی بھی سرمایہ کاری کی اس میں نفع کا امکان بہت کم تھا جبکہ ’’اچھے افراد‘‘ نے ان کے مقابلے میں زیادہ بہتر سرمایہ کاری کی۔ تحقیق کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر لین ٹین برک کا کہنا ہے کہ ذہنی طور پر بیمار ہونے کی خاصیت کے حامل افراد میں دوسروں کے سامنے اپنی تعریفیں کرنا، انہیں لبھانے کی کوشش کرنا اور معاملات میں ہیرا پھیری کرنے جیسی خاصیتیں شامل ہوتی ہیں، تاہم سب ہی ذہنی بیمار افراد قاتل بھی ہوں ایسا نہیں کہا جا سکتا۔ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایسے افراد جن میں حوصلہ، انسانیت کیلئے محبت اور انصاف کے جذبات موجود ہوتے ہیں وہ لوگ موثر سیاسی رہنما بننے کے قابل ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر لین ٹین برک کا کہنا ہے کہ جب بھی ہم اپنے دفاتر یا معاشرے میں رہنما کو چننا چاہیں تو ہمیں ذہنی مریضوں کی خاصیتیں یاد رکھنا ہوں گی کیونکہ ایسے لوگ ظالم اور سفاک ہوتے ہیں اور یہ لوگ کبھی بھی ایسے کامیاب نتائج فراہم کرنے کے قابل نہیں ہوتے جن کی ہم ان سے توقع کرتے ہیں۔
تازہ ترین