• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر پابندی، آبادکا انٹرنیشنل ایکسپو2018ء منسوخ کرنے کا اعلان

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے 12 تا 14 اگست 2018 کو ہونے والی آباد انٹرنیشنل ایکسپو 2018 منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔ آباد ایکسپو منسوخی کی وجہ کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر پابندی قرار دیا گیا ہے ،آباد کے سرپرست اعلیٰ محسن شیخانی نے کہا کہ بلند عمارتوں کی تعمیر پر پابندی کے باعث کراچی میں 600 ارب روپے کی سرمایہ کاری رک گئی ہے۔یہ بات انھوں نے آباد کی سالانہ تقسیم ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل آغا مقصودعباس، آباد کے چیئرمین محمد عارف یوسف جیوا،سینئر وائس چیئرمین فیاض الیاس،وائس چیئرمین سہیل ورند، سدرن ریجن کے چیئرمین الطاف تائی، آباد کے بانی چیئرمین فاروق حسن،امریکا ،بنگلہ دیش ،سری لنکا اور ایران کے سفارتکار اور آباد کے ممبران اور سرکاری افسران کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔محسن شیخانی نے کہا کہ واٹر بورڈ کی پانی کی کمی سے متعلق غلط رپورٹ کے باعث بلند عمارتوں کی تعمیر پر پابندی لگی جس کے باعث منظم تعمیراتی شعبے کا اضطراب بڑھ گیا ہے،آباد ایکسپو 2017میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ 300ارب روپے کے معاہدے ہوئے ہیں،پابندی کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے،محسن شیخانی نے اعلان کیا کہ اگر پابندی برقرار رہی تو اگلے سال آباد ایکسپو نہیں ہوسکے گی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی میں پانی کی کمی دور کرنے کیلئے وفاقی اور سندھ حکومت مشترکہ طور پر 5/5 کروڑ گیلن سمندری پانی کو استعمال کے قابل بنانےکیلئے منصوبہ بندی کریں۔اس موقع پر آباد کے چیئرمین محمد عارف یوسف جیوا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بلند عمارتوں کی تعمیر پر پابندی واٹر بورڈ کی غلط رپورٹ کے باعث لگی،کراچی میں پانی کی کمی کی ذمے دار بلند عمارتیں نہیں بلکہ واٹر بورڈ ہےجس کی نااہلی کے باعث شہر کا 40 فیصد پانی بوسیدہ پائپ لائنوں کی وجہ سے ضائع ہورہا ہے،اس کے علاوہ متبادل ذرائع سے پانی کے حصول کیلئے واٹر بورڈ نے کوئی اقدام ہی نہیں کیا۔تقریب سے آباد کے اولین چیئرمین فاروق حسن ،ڈی جی ایس بی سی اے آغا مقصود نے بھی خطاب کیا۔تقریب کے اختتام پرمبران کو گولڈ میڈلز اور حسن کارکردگی ایوارڈز سے نوازا گیا۔
تازہ ترین