• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بحریہ ٹائون نے وعدہ پورا کردیا،کلفٹن پر نو تعمیر دکانیں مالکان کے حوالے

کراچی(اسٹاف ر پو ر ٹر)سید عبداللہ شاہ غازی مزار سے متصل مارکیٹ کی دو سال قبل منہدم کی جا نیوالی دکانیں تعمیر نو کے بعد اصل مالکان کے حوالے کر دی گئیں اس ضمن میں مزار کے احاطے میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں بحریہ ٹائون کے منیجنگ پروجیکٹ ڈائریکٹر ملک حفیظ، پروجیکٹ منیجر ساجد عثمانی، چیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف منور علی مہیسر، منیجر اوقاف احمد علی انڑ نے شر کت کی، مزار کی تعمیر نو کیلئے دو سال قبل مزار سے متصل مارکیٹ کو منہدم کیا گیا تھا جہاں 52 دکانیں تھیں اس وقت بحریہ ٹائون کی جانب سے وعدہ کیا گیا کہ ان دکانوں کو تعمیر نو کے بعد اصل مالکان کے حولے کیا جائے گا دکانوں کی تعمیر نو کے بعد تقریب میں تمام دکانداروں کو مدعو کر کے انہیں کاغذات دیئے گئے تقریب سے خطاب کرتے ہوئےچیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف منور علی مہیسر نے کہا کہ تمام دکانیں محکمہ اوقاف کی ملکیت ہیں جو کرائے پر دی جا رہی ہیں، ہم کسی سے روزگار نہیں چھیننا چاہتے مگر یہ بات باور کرائی جاتی ہے کہ مزار کی سیکورٹی اور ڈسپلن کے معاملے میں کسی سے رعایت نہیں کی جا ئے گی پہلے مارکیٹ کیلئے الگ راستہ تھا مگر اب مزار اور مارکیٹ کا راستہ ایک ہی ہے لہذا تمام دکانداروں کو اپنا سامان سیکورٹی چیکنگ کے بعد مارکیٹ میں لے جا نے کی اجازت ہو گی دکاندار مزار کے تقدس کو ملحوظ خاطر رکھیں منشیات کے کسی عادی فرد کو مارکیٹ میں دیکھیں تو اس کی اطلاع پولیس کو دیں وہ سماج اور ملک دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھیں تقریب سے منیجر اوقاف احمد علی انڑ نے خطاب کرتے ہوئے بحریہ ٹائون کا شکریہ ادا کیا کہ جن کے تعاون سے یہ منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچا،بحریہ ٹائون کراچی میں منعقد ہونے والی مزار عبداللہ شاہ غازی کی دکانوں کے قبضے کی حوالگی کی شاندار تقریب میں چابیاں حاصل کرنے والے دکان مالکان نے خوشی کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر محکمہ اوقاف اور دکانداروں کی جانب سے بحریہ ٹائون کراچی کا شکریہ ادا کیا گیا اور انکی کاوشوں کو سراہا گیا۔یہ دکانیں مزار کے تعمیری منصوبے کا اہم حصہ ہیں جہاںآنے والے تمام زائرین کی ضرورت کی اشیاء دستیاب ہوںگی۔ مارکیٹ میں دکانوں کواس طریقے سے منصوبے کا حصہ بنایا گیا ہے کہ زائرین کیلئے سہولت مہیا ہو، وہ رکاوٹ کا باعث نہ بنیں اور ساتھ ہی ساتھ باقاعدہ مارکیٹ بننے سے روزگار کے وسائل میں بھی اضافہ ہوا۔مہمانِ خصوصی ایڈمنسٹریٹر اوقاف منور علی کا کہنا تھا کہ ’’بحریہ ٹائون کراچی نے پوری کوشش کی کہ دکانوں کو جلد سے جلد تیار کر کے قبضہ دے سکیں تاکہ دکانداروں کے روزگار کا سلسلہ شروع ہوسکے اورآج ہم بہت شکرگزار ہیں انہوں نے اپنا وعدہ پورا کر دکھایا اور ریکارڈ مدت میں مارکیٹ کو مکمل کرکے قبضہ بھی فوراََ دیا‘‘ ۔ اس موقع پرایک دکاندارکا کہنا تھا کہ ’’ بحریہ ٹائون کی جانب سے اتنی صاف ستھری اور خوبصورت عمارت میں جگہ ملنا اور بہتر طریقے سے زائرین کی خدمت کرنے کا موقع دیا جاناکبھی نہیں سوچا تھا اور اسکے لئے میں بحریہ ٹائون کا بہت شکر گزار ہوں‘‘۔آٹھویں صدی عیسویں سے تعلق رکھنے والی بزرگ ہستی عبداللہ شاہ غازی کا مزار کراچی کے ساحلی علاقے کلفٹن میں واقع ہے۔ 720عیسویں میںمدینہ میں پیدا ہونیوالے عبداللہ شاہ غازی 760 عیسویں میں سندھ کی سرزمین پر تشریف لائے اور یہیں سکونت پذیر ہوئے اور بعدازاں یہیں مدفون ہوئے۔ 1950 کی دہائی میں انکا مزار ایک جھونپڑی کی شکل میں ایک ریتیلی پہاڑی پر بنایا گیا۔ 1960 میں اس مزارکی وسعت اور خوبصورتی پر کام کیا گیاجس سے زائرین کی تعداد میں بہت اضافہ ہوا۔ 1970 میں جہاں اسوقت کے وزیر اعظم ذولفقار علی بھٹو نے مزار کی وسعت اور تزئین و آرائش پر بہت توجہ دی وہیں جنرل ضیاالحق کے دور میں اس کام کو پسِ پشت ڈال دیا گیا۔ سال 2005سے 2007 تک کراچی میونسپل کارپوریشن نے مزار کی عمارت کی بڑے پیمانے پر مرمت اور صفائی کا کام کیا۔ 2012میںملک ریاض حسین نے مزار کی بحالی کا کام اپنے ذمہ لے لیا اور باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی۔ اس وقت عمارت صرف چھ حصوں پر مشتمل تھی جس میں مزار، چلہ گاہ، چشمہ، مسجد، ۹ قبور اور پارکنگ کے حصے تھے ۔ مزار کی اہمیت، زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے بحریہ ٹائون کراچی نے ایک وسیع پلان تشکیل دیا ۔ اس پلان کے مطابق مزار کا رقبہ جو کہ صرف 2000 اسکوئر فٹ تھا اور صرف 160افراد کی جگہ رکھتا تھا سے بڑھا کر 10,000اسکوئر فٹ پر پھیلا دیا گیا جو کہ مکمل ہونے پر 1000 سے زائدافراد کی گنجائش رکھے گا۔ زائرین کی آمد و رفت کو متاثر کئے بغیر مزار کی توسیع کرنا بالکل آسان نہ تھا مگر بحریہ ٹائون کراچی نے یہ کام بہت کامیاب منصوبہ بندی کے ساتھ جاری رکھا ہوا ہے اور بہت تیزی کیساتھ اپنی تکمیل کی جانب بڑھ رہا ہے۔نئے منصوبے کے مطابق مزار کی مرکزی عمارت کے ساتھ ساتھ داخلی اور خارجی راستہ، چشمہ، چلہ گاہ، پارکنگ ، بیت الخلا، حمام، جوتے کے اسٹال، واٹر فلٹریشن پلانٹ، سماء خانہ، لنگر خانہ، اوقاف کے دفاتر، لائبریری اورسیکورٹی کمانڈ اینڈ کنٹرول روم بھی پلان کا حصہ ہیں۔ قبضہ حوالگی کی تقریب میں بحریہ ٹائون کراچی کی مینجمنٹ،اوقاف ممبران، دکاندار اور دیگر نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔اس تقریب میں دکانوں کی چابیاں حاصل کرنیوالے افراد کے چہروں پر خوشی نمایاں تھی۔
تازہ ترین