• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عام آدمی کی فکر نہیں، سیاسی مقدمات اہم، شام کو تبصرے ہوتے ہیں، چیف جسٹس

Todays Print

اسلام آباد (صباح نیوز)سپریم کورٹ میں سرکاری ملازمین کو پنشن کی عدم ادائیگی سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران بتایا گیا ہے کہ اپنے حق کی تلاش کرتے ہوئے9پنشنر مرچکے ہیں لیکن انکو حق نہیں ملا۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سب کیلئے وہی مقدمات اہم ہیں جن پر رات کو تبصرے ہونے ہوتے ہیں،یہاں عام آدمی کی فکر کس کو ہے؟چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جمعرات کو کیس کی سماعت کا آغاز کیا تو پنشنرز کی وکیل عائشہ حامدکا کہنا تھا کہ طویل عرصہ سے ملازمین پنشن کے حصول کی خاظر دھکے کھارہے ہیں ان میں سے 9 پنشنر مرچکے ہیں لیکن ان کوحق نہیں ملا۔ جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ جو پنشن لیے بغیرمرگئے انکی ذمہ داری عدالت کے کندھوں پر نہیں ڈالی جاسکتی، ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مقدمات میں بہت وقت لگ جاتاہے سیاسی کیس بہت ضروری ہوتے ہیں کیونکہ شام کو تبصرے ہونے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عام شہری کوحق ملے یانہ ملے تبصرے بہت ضروری ہیں لیکن جس کاحق ہے اس کو پنشن ملے گی کیونکہ بوڑھے پنشنرز نے اداروں کواپنی جوانی دی ہے اسلئے ریاست کی ذمہ داری ہے ان کاحق اداکرے ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ چھٹیوں کے بعد اس کے لیے خصوصی بینچ تشکیل دیں گے جو روزانہ کی بنیاد پرمقدمات کی سماعت کرے گامیری درخواست ہو گی کہ پنشنرز کے وکلا عجلت سے کام نہ لیں اور کوئی یہ توقع بھی نا رکھے کہ فیصلہ انکے حق میں ہی آئیگا، تحمل سے اس کیس کو سنیں گے اور فیصلہ دینگے۔

تازہ ترین